چاند کی سطح سے نمونے لے کر آنے والا تحقیقاتی مشن اتوار کو کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار میں گردش کرنے والے خلائی جہاز سے منسلک ہو گیا ہے۔
یہ پیش رفت ’چاند کی دیوی‘ کے نام سے منسوب چنگ آ 5 مشن کا حصہ ہے جس کے ذریعے چار دہائیوں بعد چاند کی سطح سے پہلی بار نمونے واپس زمین پر لائے جا سکیں گے۔
چین کے خلائی ادارے ’چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن‘ (سی این ایس اے) کے مطابق چاند کی چٹانوں اور مٹی کے نمونوں کو لے کر آنے والے کارگو کیپسول نے جمعرات کو چاند کی سطح سے اڑان بھری اور اتوار کی صبح یہ آربٹر پر اتر کر اس سے منسلک ہو گیا۔
خبر رساں ایجنسی ژن ہوا کے مطابق یہ چین کی جانب سے چاند کے مدار میں دو خلائی گاڑیوں کے درمیان پہلا مول جول اور ڈاکنگ کا مظاہرہ تھا۔
جمعرات کے روز چاند کی سطح سے کارگو کیپسول کی واپسی بھی چین کے لیے پہلا عمل تھا۔
چینی خلائی ادارے کا کہنا ہے کہ کیپسول نے چاند کے نمونے مدار میں موجود خلائی جہاز پر منتقل کردیے جو کیپسول سے الگ ہوکر زمین پر واپس روانہ ہو جائے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فوج کے زیر انتظام چلنے والے خلائی پروگرام پر چین اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے اور چاند کے نمونے زمین پر لا کر چین امریکہ اور روس کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والا پہلا ملک بن جائے گا۔
خلائی ایجنسی نے اس سے پہلے کہا تھا کہ کیپسول کی روانگی سے پہلے چاند کی سطح پر چینی پرچم گاڑھا گیا تھا۔
سائنس دانوں کو امید ہے کہ چنگ آ 5 کے ذریعے لائے گئے نمونے چاند کی حقیقت اور وہاں آتش فشاں سرگرمی کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
اگر واپسی کا سفر کامیاب رہا تو چین دنیا کا تیسرا ملک بن جائے گا جس نے چاند سے نمونے حاصل کیے ہیں۔ اس سے قبل امریکہ اور روس 1960 اور 1970 کی دہائی میں یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔