نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے آخری گھنٹے میں جب پاکستان کو اپنی پہلی اننگز شروع کرنے کا موقع ملا تو خیال کیا جا رہا تھا کہ کیویز بولرز کھیلنے میں پاکستان کو سخت مشکلات پیش آئیں گی اور شاید پاکستان دو یا تین وکٹیں بھی گنوا دے۔
لیکن پاکستان نے کھیل ختم ہونے تک صرف ایک کھلاڑی کا نقصان برداشت کیا۔ اوپنر شان مسعود دس رنز بنا کر جیمسن کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے لیکن دوسرے اوپنر عابد علی نے پراعتماد آغاز سے نیوزی لینڈ کمنٹیٹرز کو حیران کر دیا۔
عابد علی نے نیوزی لینڈ کے خطرناک بولنگ اٹیک کا خوبصورتی سے مقابلہ کیا، خاص طور سے نیل ویگنر کے تیز باؤنسرز کو سکون کے ساتھ ڈک کرتے رہے اور جب بھی موقع ملا تو انہوں نے دلکش سکوائر کٹ بھی کھیلے۔
اب تک عابد علی 64 گیندوں پر 19 رنز بناکر ناٹ آؤٹ ہیں اور ان کے ساتھ نائٹ واچ مین محمد عباس صفر پر کریز پر موجود ہیں۔
پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 30 رنز بنا لیے ہیں اور اسے ایک وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ ٹیم اپنی پہلی اننگز میں کپتان کین ولیمسن کی عمدہ سنچری کی بدولت 431 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
کین ولیمسن نے 129 رنز بنائے جو کہ ان کی 23ویں ٹیسٹ سنچری تھی۔
ولیمسن اور ہنری نکلز نے دوسرے روز پہلی اننگز کا 222 رنز تین کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ آغاز کیا اور دونوں بلے باز سکور کو 266 رنز تک لے جانے میں کامیاب رہے۔
اس دوران نکلز نے بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف عمدہ خلاف عمدہ فارم کو جاری رکھتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ پر 133 رنز کا اضافہ کیا، نکلز نسیم شاہ کا نشانہ بنے ان کا متنازع کیچ ری پلے میں ناٹ آؤٹ تھا لیکن ریویو نہ لینے کی پاداش میں وہ اننگز سے محروم ہوگئے جبکہ ولیمسن کو یاسر شاہ نے سلپ میں حارث سہیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مچل سیٹنر کو 19 رنز پر فہیم اشرف نے رضوان کی مدد سے کیچ آؤٹ کیا۔ واٹلنگ اور جیمسن کے درمیان ساتویں وکٹ پر 66 رنز کی شاندار شراکت ہوئی۔
وکٹ کیپر بیٹسمین واٹلنگ بھی نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے جبکہ جیمسن کو 32 کے انفرادی سکور پر محمد عباس نے پویلین پہنچایا
پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی نے 109 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں جبکہ یاسر شاہ تین، محمدعباس، نسیم شاہ اور فہیم اشرف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کر سکے۔
پاکستان ٹیم اب پہلی اننگز میں کیویز سے 401 رنز کے خسارے میں ہے جبکہ اس کی نو وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
میچ کے تیسرے دن کا کھیل بہت اہمیت کا حامل ہوگا، اگر پاکستان پورے دن بیٹنگ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو میچ میں اپنی پوزیشن مستحکم کرسکتا ہے تاہم اس کے لیے بلے بازوں کو سخت جانفشانی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
پاکستان کے لیے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ وکٹ سے کیویز بولرز کو خاطر خواہ مدد نہیں مل رہی، آخری گھنٹے میں ساؤتھی اور بولٹ کو شش کے باوجود سوئنگ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔