امریکہ اور پاکستان خطے میں امن کے لیے مل کر کام کریں گے: عمران خان کی امید

وزیر اعظم عمران خان نے جو بائیڈن کو صدر بننے پر مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ امریکہ اور پاکستان مضبوط تعلقات کے لیے مل کر کام کریں گے۔

ڈیموکریٹ جو بائیڈن نے بدھ کو ملک کے 46 ویں صدر کا حلف اٹھا لیا، تاہم ان کو ورثے میں ایک ایسی منقسم قوم اور بحران ملے ہیں جن کا ان کے پیش رووں نے اس سے قبل کبھی سامنا نہیں کیا۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے جو بائیڈن کو مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ملک تجارت، معاشی رابطوں، ماحولیاتی تبدیلی، بہتر عوامی صحت، کرپشن سے نمٹنے اور خطے میں امن کے ذریعے مضبوط باہمی تعلقات کے لیے مل جل کر کام کریں گے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر کہا 

آج منعقد ہونے والی اقتدار کی منتقلی کی تقریب بذات خود ایک متزلزل امریکی جمہوری روایت اور بائیڈن کو درپیش چیلنجز کی یاد دلا رہی ہے۔ بائیڈن نے کیپیٹل ہل کی ان سیڑھیوں پر حلف لیا جہاں صرف دو ہفتے قبل بلوائیوں نے اس کا تقدس پامال کیا تھا۔

تقریب کو ان سکیورٹی فورسز اہلکاروں نے گھیرے میں لیا ہوا ہے جن کو میدان جنگ میں حصہ لینے کی تربیت دی گئی تھی جب کہ یہ تقریب اس حوالے سے بھی منفرد ہے کہ امریکہ کی جمہوری تاریخ میں پہلی بار سبکدوش ہونے والا صدر اس موقعے پر موجود نہیں۔

کرونا (کورونا) کی وبا کی وجہ سے حلف برداری کی یہ تقریب سنسان نظر آ رہی ہے۔ امریکیوں کو تاکید کی گئی تھی کہ وہ گھروں میں رہیں تاکہ ملک میں بڑھتے ہوئے وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکا جا سکے جس نے اب تک چار لاکھ سے زیادہ امریکیوں کی جانیں لے لی ہیں۔

بائیڈن نے ایک ایسے وقت پر حلف لیا جب خالی قومی خزانہ وبائی امراض کے گہرے معاشی نقصان کی تصدیق کر رہا ہے اور جہاں موسم گرما میں ہونے والے مظاہروں نے قوم کو نسل کی بنیاد پر تقسیم کر دیا تھا۔

روایت کے برخلاف ڈونلڈ ٹرمپ اپنے جانشین کے ہمراہ کیپیٹل ہل پر کھڑے ہونے کی بجائے بدھ کی صبح ہی واشنگٹن سے روانہ ہوگئے۔ دوسری بار مواخذے کا سامنا کرنے والے ٹرمپ کو شکوہ ہے کہ بائیڈن کی جیت ’ناجائز‘ ہے۔

امریکی چیف جسٹس جان رابرٹس نے بائیڈن سے پانچ انچ موٹی اور ایک صدی سے بھی پرانی ان کی خاندانی بائبل پر حلف لیا۔

حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ وہ امریکہ کے آئین کی حفاظت اور جمہوریت کا دفاع کریں گے۔ ’آج کسی امیدوار کی نہیں بلکہ ایک مقصد کی فتح کے جشن کا دن ہے، یہ مقصد ہماری جمہوریت ہے۔۔۔ یہی وہ لمحہ ہے، جمہوریت قائم و دائم رہے گی۔‘

انہوں نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ جمہوریت غالب آئی ہے۔ ’لوگوں کی مرضی سنی گئی اور اس پر عمل ہوا۔ ہم نے دوبارہ سیکھا کہ جمہوریت قیمتی ہے اور جمہوریت نازک بھی۔ اس گھڑی میرے دوستوں جمہوریت غالب آئی ہے۔‘

بائیڈن نے کہا کہ آج امریکہ کا دن ہے، آج جمہوریت کا دن ہے۔ عہد اور ازسر نو کا تاریخی دن۔ انہوں نے تقریب میں مستقبل کے چیلنجز کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ کرونا کی وبا امریکہ میں چار لاکھ زندگیاں نگل گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت کچھ ٹھیک کرنا ہے، کافی چیزیں ازسر نو بحال کرنی ہیں، کافی زخم بھرنے ہیں اور بہت کچھ حاصل کرنا ہے۔’ہماری قوم کی تاریخ میں بہت کم لوگوں کو اتنے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔‘

بائیڈن نے اپنی تقریر میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لے کر ذکر نہیں کیا البتہ کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں تقسیم کرنے والی قوتیں حقیقی اور گہری ہیں لیکن ’میں یہ بھی جانتا ہوں کہ وہ نئی نہیں۔ یہ ہمارے بحران اور چیلنجز کا تاریخی لمحہ ہے اور اتحاد ہی آگے کا راستہ ہے۔‘

انہوں نے داخلی دہشت گردی اور سفید فام بالادستی کو شکست دینے کا عزم بھی کیا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انتخابی مہم کے دوران بائیڈن سیاسی نظریہ پیش کرنے کی بجائے رائے دہندگان کو سمجھاتے رہے کہ ٹرمپ امریکی جمہوریت کے وجود کے لیے خطرہ ہیں۔

اقتدار سنبھالنے کے بعد آج توقع ہے کہ بائیڈن ٹرمپ کے ایجنڈے کو ختم کرنے کے لیے کرونا کی وبا، ماحولیات، امیگریشن، مسلمانوں پر پابندی اور دیگر امور کے بارے میں کئی ایگزیکیٹو آڈرز جاری کریں گے۔ ڈیموکریٹ صدر کو اتنے سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے جتنا شاید ابراہم لنکن اور فرینکلن ڈی روزویلٹ کو بھی نہیں تھا۔

صدارتی مورخ مائیکل بیسلوس کا کہنا ہے کہ ’بائیڈن کو ایسے متعدد ہنگامی اور سنگین بحرانوں کا سامنا کرنا پڑے گا جن کی تاریخ میں مثال ملنا مشکل ہے۔‘ بائیڈن کو ذاتی المیوں سے نمٹنے اور واشنگٹن میں اقتدار کی راہ داریوں میں چار دہائیوں سے زائد عرصے کا تجربہ ہے۔ وہ 78 سال کی عمر میں امریکہ کے سب سے زیادہ عمر والے صدر بنے ہیں۔

ان کی انتظامیہ میں مزید تاریخ رقم کی جائے گی جیسا کہ کملا ہیریس نائب صدر بننے والی پہلی خاتون اور سیاہ فام صدر بن گئی ہیں۔


خبر میں اے پی اور اے ایف پی کی رپورٹس شامل ہیں

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ