مشروب ساز کمپنی کوکا کولا جسے محققین نے پلاسٹک کے ذریعے آلودگی پھیلانے والی دنیا کی بدترین کمپنی قرار دیا ہے، کاغذ سے بنائی گئی بوتلوں کی چھوٹے پیمانے پر آزمائش کر رہی ہے۔
کاغذی بوتلوں کے بڑے پیمانے پر استعمال کی صورت میں کمپنی کی جانب سے پھیلائے جانے والے کچرے کی مقدار میں خاطرخواہ کمی ہو سکتی ہے۔ مشروب ساز بڑی کمپنی نے اپنی مصنوعات سے پلاسٹک کی شکل میں پھیلنے والے کچرے کو مکمل طور پر ختم کرنے کا طویل المدتی ہدف مقرر کر رکھا ہے۔
نئی بوتل کے پروٹوٹائپ کو ہنگری میں کوکاکولا کمپنی کے مشروب ’آڈیز‘ (AdeZ) کے لیے آزمائشی طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ اس بوتل کا بیرونی حصہ کاغذ کے مضبوط خول سے بنا ہوا ہے۔ اس کا ڈھکن پلاسٹک کا ہے جب کہ بوتل کی اندرونی تہہ پلاسٹک سے بنائی گئی ہے، جس کی تیاری میں دوبارہ قابل استعمال بنائے گئے پولی تھین ٹریفتھالیٹ (پی ای ٹی) سے کام لیا گیا۔
کوکا کولا نے کہا ہے کہ اس کے منصوبے کا حتمی مقصد ایسی بوتل تیار کرنا ہے جس میں پلاسٹک استعمال نہ کیا گیا ہو اور اسے کاغذ کے طور پر دوبارہ قابل استعمال بنایا جا سکے۔
ماحول اورسماجی مسائل پر کام کرنے والی تنظیم چینجنگ مارکیٹس فاؤنڈیشن کی ستمبرمیں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق کوکا کولا دنیا میں سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے کی ذمہ دار ہے۔ کمپنی سالانہ 29 لاکھ ٹن پلاسٹک کی شکل میں آلودگی پھیلاتی ہے، لیکن کمپنی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اگلے نو سال کے دوران فروخت کی جانے والی اپنی بوتلوں اور کینز کو سو فیصد جمع کرکے انہیں قابل استعمال بنائی گی۔ اس طرح اس کی جانب سے کچرا پھیلانے کی شرح صفر ہو جائے گی۔
کوکا کولا نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے بعض حصوں میں پلاسٹک کی ایسے بوتلیں متعارف کروائی جا رہی ہیں جنہیں سو فیصد دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔ نئی کاغذی بوتل کا پروٹوٹائپ کوکا کولا اور پیپر بوتل کمپنی (پیبوکو) کی شراکت داری کے حصے کے طور پر تیار کی جا رہی ہے۔ پیپر بوتل کمپنی کا تعلق ڈنمارک سے ہے جو الکوحل والے مشروبات بنانے والی کمپنی کارلزبرگ، میک اپ بنانے والی فرانسیسی کمپنی لوریال اور ووڈکا بنانے والی کمپنی ابسولیوٹ کے تعاون سے کام کر رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کوکا کولایورپ میں ڈائریکٹر آف ٹیکنیکل سپلائی چین اینڈ انوویشن ڈینیئل ازہاریہ کے بقول: ’ہم جس سے ٹرائل کا اعلان کر رہے ہیں وہ کاغذ کی مدد سے بوتل کی تیاری کی ہماری کوششوں میں ایک سنگ میل ہے۔ لوگ کوکا کولا سے توقع رکھتے ہیں وہ پیکجنگ کے نئے، ایجاد پر مبنی اور پائیدار طریقے مارکیٹ میں لائے گی، اس لیے ہم پیبو کو جیسے ماہرین کے ساتھ مل کام رہے ہیں اور پہلی بار پروڈکٹ مارکیٹ میں لا کر اس کی آزمائش کررہے ہیں۔‘
پیبوکو میں پروڈکٹ کی تیاری کے شعبے میں پروجیکٹ مینیجر کے فرائض انجام دینے والے ٹم سلبرمن نے کہا: ’کوکا کولا کمپنی کے ساتھ شراکت داری واقعی بڑا کام ہے اور اس سے کاغذ میں موجود حیران کن صلاحیتوں کا پتہ چلتا ہے، خاص طور پر منفرد ساخت والے ڈیزائن میں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’بوتل کے دہانے کو کھلا رکھتے ہوئے بوتل کے گرد موجود پلاسٹک کی تہہ کے وزن کو کم رکھنا ایک مشکل کام تھا لیکن مجھے بوتل بھرنے کے عمل کے دوران کیے گئے ٹیسٹ اورآخر میں صارفین کے ردعمل سے خوشی ہوئی ہے۔ یہ عوامل ہمیں اپنے ہدف کی طرف آگے لے جانے میں بڑا کردار ادا کریں گے۔‘
آلودگی کے خلاف مہم چلانے گروپ ’بریک فری فرام پلاسٹک‘ نے دسمبر میں کوکا کولا کو مسلسل تیسرے سال آلودگی پھیلانے والی سب سے بڑی کمپنی قرار دیا تھا۔ دنیا بھر میں ساحلوں، دریاؤں، پارکوں اور حلقوں میں پلاسٹک کی شکل میں موجود کچرے کے بارے میں گروپ کی سالانہ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کوکا کولا کی بوتلیں قواعد و ضوابط کی کہیں بدترین خلاف ورزی تھیں۔ جن 55 مقامات کا دورہ کیا گیا ان میں 51 پر پائے گئے پلاسٹک کے 13 ہزار834 ٹکڑوں پر کوکاکولا کانام پایا گیا۔ یہ تعداد نیسلے کے 8633 اور پیپسی کو کے 5155 مجموعی ٹکروں سے زیادہ تھی۔ یہ دونوں کمپنیاں دنیا میں دوسرے اور تیسرے نمبر پر بدترین آلودگی پھیلاتی ہیں۔
© The Independent