بنگلہ دیش کی مصنفہ تسلیمہ نسیرین کے برطانوی کھلاڑی معین علی پر’طنز‘ کے بعد کئی برطانوی کھلاڑی اپنے ساتھی کرکٹر کے دفاع میں بول پڑے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین اور برطانوی کھلاڑیوں نے تسلیمہ نسرین کی اس ٹویٹ کو ’شرمناک‘ اور ’ناگوار‘ قرار دیا جس میں انہوں نے معین علی کے بارے میں کہا تھا کہ ’اگر معین علی کرکٹ نہ کھیل رہے ہوتے تو وہ شام جا کر آئی ایس آئی ایس میں شامل ہو جاتے۔‘
برطانوی کھلاڑیوں جوفرا آرچر، سیم بلنگز، بین دکٹ اور ثاقب محمود سمیت کئی سوشل میڈیا صارفین نے اس ٹویٹ پر تنقید کرتے ہوئے تسلیمہ نسرین سے اسے ڈیلیٹ کرنے کا کہا جس کے بعد انہوں نے اس ٹویٹ کو ہٹا دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم بعد میں تسلیمہ نسرین نے ایک اور ٹویٹ کی جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے الفاظ کا مقصد صرف ’مزاح‘ تھا اور ان کے مخالفین اسے ان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔
Haters know very well that my Moeen Ali tweet was sarcastic. But they made that an issue to humiliate me because I try to secularize Muslim society & I oppose Islamic fanaticism. One of the greatest tragedies of humankind is pro-women leftists support anti-women Islamists.
— taslima nasreen (@taslimanasreen) April 6, 2021
انگلش فاسٹ بولر جوفرا آرچر نے ان کی ٹویٹ پر لکھا ’کیا آپ ٹھیک ہیں؟ مجھے نہیں لگتا آپ کی طبعیت ٹھیک ہے۔ آپ کی ٹویٹ مزاحیہ نہیں ہے۔ اس پر کسی کو ہنسی نہیں آ رہی۔ آپ کو بھی نہیں۔ آپ کو چاہیے کہ اسے ڈیلیٹ کر دیں۔‘
Sarcastic ? No one is laughing , not even yourself , the least you can do is delete the tweet https://t.co/Dl7lWdvSd4
— Jofra Archer (@JofraArcher) April 6, 2021
وکٹ کیپر بلے باز سیم بلنگز نے ان کی ٹویٹ کو کوٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’مہربانی کر کے سب اس اکاؤنٹ کو رپورٹ کریں۔‘
Haters know very well that my Moeen Ali tweet was sarcastic. But they made that an issue to humiliate me because I try to secularize Muslim society & I oppose Islamic fanaticism. One of the greatest tragedies of humankind is pro-women leftists support anti-women Islamists.
— taslima nasreen (@taslimanasreen) April 6, 2021
جبکہ بولر ثاقب محمود نے لکھا ’میں اس پر یقین نہیں کر سکتا۔ یہ ایک برے انسان کی شرمناک ٹویٹ ہے۔‘
برطانوی کھلاڑی بین ڈکٹ نے لکھا ’اس ایپ (ٹوئٹر) کا یہی مسئلہ ہے۔ یہاں لوگوں کو ایسی باتیں کہنے کی آزادی ہے۔ یہ شرمناک ہے۔ اسے بدلنا ہو گا۔ اس اکاؤنٹ کو رپورٹ کریں۔‘
برطانوی کھلاڑیوں کے علاوہ کئی دیگر صارفین نے بھی تسلیمہ نسرین پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان کی ٹویٹ کو ان کی اسلام مخالف سوچ کی عکاس قرار دیا۔