امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے اغوا و قتل کیس میں نامزد ملزم عمر سعید شیخ کو کراچی سے لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے عمر شیخ سمیت دیگر ملزمان کو 28 جنوری کو بری کرنے کا حکم دیا تھا۔
مقدمے میں نامزد شریک ملزم شیخ عادل کے بھائی شیخ اسلم نے عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمر شیخ کو کل (جمعرات کی) شام پانچ بجے جیل کے احاطے میں مرکزی بلڈنگ سے باہر والی رہائش گاہ سے نکال کر سخت سکیورٹی میں ایئرپورٹ لے جایا گیا۔
ایک سینیئر سرکاری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شیخ اسلم کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’عمر شیخ کو آخرکار کراچی سے منتقل کردیا گیا۔‘
شیخ اسلم نے بتایا کہ عمر شیخ کو ایک دن پہلے لاہور منتقل کرنے کی اطلاع دی گئی تھی لیکن ان کو بدھ کی شام کی بجائے جمعرات کو منتقل کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عمر شیخ کو جس وقت لاہور منتقل کیا جارہا تھا تو وہ ان کے پاس تھے اور انہوں نے دوپہر کا کھانا بھی ایک ساتھ کھایا۔
لاہور پہنچے پر شیخ اسلم نے تصدیق کی اور بتایا کہ عمر شیخ کے وکیل نے جمعہ (نو اپریل) کو ان کے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات کے لیے ایڈیشنل سیکرٹری پنجاب کو ایک خط جمع کروایا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وال سٹریٹ جریدے سے منسلک صحافی ڈینیئل 2002 میں نائن الیون کے حملوں کے بعد پاکستان میں اپنے اخبار کی جانب سے ایک اسائنمنٹ پر تھے، جب ان کو کراچی میں اغوا کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
گذشتہ ماہ سپریم کورٹ نے عمر شیخ کو لاہور منتقل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جہاں ان کے اہل خانہ رہائش پذیر ہیں۔
کیس کی سماعت کے دوران پنجاب کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا تھا کہ عمر شیخ کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل کے احاطے میں واقع سٹاف کالونی میں رکھا جائے گا۔
عدالت عظمیٰ نے 28 جنوری کو عمر شیخ کی سزائے موت کو ختم کرکے ان کو سٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں منتقل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس کے بعد ان کو دیگر ملزمان کے ساتھ کراچی سینٹرل جیل میں واقع رہائش گاہ منتقل کیا گیا۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے عمر شیخ اور بری ہونے والے دیگر ملزمان کو جیل سے باہر منتقل کرنے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا تھا۔