پاکستان کی پہلی خاتون کارٹونسٹ نگار نذر ستر کی دہائی سے کارٹون اور کامکس بنا رہی ہیں اور ان کا تخلیق کردہ کامک کردار ’گوگی‘ ان کی وجہ شہرت ہے۔
مردوں اور خواتین میں برابری کی خواہاں نگار کہتی ہیں کہ خواتین کو مردوں کی طرح مواقع ملنے چاہییں اور انہیں اپنے فیصلے لینے کی آزادی ہونی چاہیے۔
’ہمارا ملک تب ہی ترقی کر سکے گا جب خواتین اور مرد شانہ بشانہ قوم کو بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔‘
ستر کی دہائی میں ماڈرن خاتون ’گوگی‘ کا کردار متعارف کروانے پر تنقید بھی ہوئی لیکن نگار کہتی ہیں ان کے کردار گوگی نے لسانیت یا مذہب جیسے حساس معاملات پر کبھی کوئی بات نہیں کی، جس کی وجہ سے تنقید محدود رہی۔
انہوں نے کہا گوگی نے ہمیشہ تعلیم و تربیت والے پیغامات دیے جس سے بچوں کی اچھی تربیت ہو سکے۔
’بچوں کو کہانی کردار کے ذریعے ہی سکھائی جا سکتی ہے اور یہ کام گوگی سے بہتر کوئی نہیں کرتا۔‘
نگار کا گوگی کردار اخبار کے ایک صفحے سے ہوتا ہوا کہانی کی کتابوں اور لائبریری کی زینت بن چکا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لاتعداد ایوارڈز حاصل کرنے والی نگار کہتی ہیں کہ تین کارٹن بھر چکے ہیں، اب تو ایوارڈ رکھنے کی جگہ بھی نہیں بچی۔ ’لیکن اصل ایوارڈ یہ ہے جب کوئی ان کے کامک کردار سے اچھی بات سیکھ کر عمل کرتا ہے تو انہیں لگتا ہے مقصد پورا ہو گیا۔‘
نگار نے بتایا کہ انہوں نے میڈیکل کے شعبے میں داخلہ لیا تھا لیکن انہیں لگا کہ ان کے پاس آرٹس کا ٹیلنٹ ہے جسے تراشنا چاہیے۔
یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنا مضمون بدل کر جامعہ پنجاب سے فائن آرٹس میں ڈگری مکمل کرنے کے بعد امریکہ سے بھی آرٹ کی ڈگری حاصل کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گذشتہ برس انہوں نے خواتین کے عالمی دن پر ’عورت مارچ ‘ کے لیے کچھ کامک چارٹس بنائے تھے، جن میں خواتین کو برابری کے حقوق ملنے کے پیغامات درج تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال بھی انہوں نے کچھ چارٹس بنا کر دیے جن پر مثبت پیغامات کے ساتھ کارٹون کامک تھے۔