لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے پیر کو گھر میں گھس کر ایک 26 سالہ خاتون کو مبینہ طور پر قتل کر دیا۔
تھانہ ڈیفنس بی کے ایس ایچ او قاسم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ خاتون کی شناخت مائزہ ذوالفقار کے نام سے ہوئی ہے، جو ایک برس پہلے برطانیہ سے پاکستان کسی کی شادی میں شرکت کے لیے آئی تھیں، تاہم اس کے بعد وہ واپس نہیں گئیں اور ڈیفنس میں اپنے کچھ دوستوں کے ہمراہ کرائے کے مکان میں رہنے لگیں۔
ایس ایچ او قاسم کے مطابق اطلاع ملنے پر وہ جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاش کو اپنی تحویل میں لیا۔
انہوں نے بتایا کہ ’خاتون کے کندھے پر گولی کا زخم تھا لیکن موت کی اصل وجہ ان کے پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ کے بعد معلوم ہوگی کہ آیا موت صرف گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی یا ان کا گلا بھی دبایا گیا ہے۔‘
ایس ایچ او قاسم نے بتایا کہ مقتولہ کے قتل کی ایف آئی آر ان کے پھوپھا کی مدعیت میں دفعہ 302 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں درج مقتولہ کے پھوپھا کے بیان کے مطابق ان کی بھتیجی، جو کہ لندن سے پاکستان آئی ہوئی تھیں، کچھ روز قبل ان سے ملنے ان کے گھر آئیں اور شکایت کی کہ ان کے دو دوست انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں اور انہیں ان سے جان کا خطرہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ مقتولہ کے پھوپھا نے انہیں تسلی دے کر بھیجا کہ وہ چند روز میں آکر ان لڑکوں سے بات کریں گے اور انہیں سمجھائیں گے، لیکن پیر دوپہر دو بجے مقتولہ کے والد کا لندن سے فون آیا اور انہوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو کسی نے گولیاں ماردیں ہیں۔
مقتولہ کے پھوپھا کے ایف آئی آر میں لکھوائے گئے بیان کے مطابق ان کی بھتیجی کو علی الصبح چار یا پانچ بجے کے قریب ان کے دوستوں نے ایک منصوبہ بندی کے تحت اپنے دیگر دو نامعلوم ساتھیوں کے ساتھ مل کر قتل کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتولہ کا ایک دوست انہیں شادی کے لیے مجبور کر رہا تھا، جبکہ ان کا دوسرا دوست بھی ان سے شادی کا خواہشمند تھا، لیکن مقتولہ ان دونوں سے شادی کرنے سے صاف انکار کرچکی تھیں۔
ایف آئی آر میں مقتولہ کے پھوپھا نے ان دونوں مبینہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی استدعا کی ہے۔
ایس ایچ او نے مزید بتایا: ’ہم اس قتل کی ہر ممکن پہلو سے تفتیش شروع کر چکے ہیں۔ مزید حقائق پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ کے بعد سامنے آئیں گے۔‘
دوسری جانب ڈیفنس پولیس کے میڈیا بیان کے مطابق خاتون کی اپنے والدین کے ساتھ مبینہ طور پر ناراضی چل رہی تھی، جس کی وجہ سے وہ ایک سال سے پاکستان میں مقیم تھیں۔