سعودی عرب کے شہر مکہ میں مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مسجد الحرام میں موجود دو اہم مقامات حجر اسود اور مقام ابراہیم کی ایسی جدید تصاویر سامنے آئی ہیں جو اس پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھیں۔
حجر اسود کو اسلامی روایات کے مطابق جنت کا پتھر مانا جاتا ہے جو خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی کونے میں نصب ہے جبکہ مقام ابراہیم کا تعلق پیغمبر حضرت ابراہیم سے ہے۔
حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ذمہ دار ادارے رئاسة شؤون الحرمين کی جانب سے ان تصاویر کے حوالے سے بتایا کہ انہیں پہلے مرتبہ جدید تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔
رئاسة شؤون الحرمين کے مطابق ان مقامات کی اعلیٰ ترین معیار کی ان تصاویر کو دنیا بھر میں دیکھا اور پسند کیا جا رہا ہے۔
رئاسة شؤون الحرمين کے مطابق ان تصاویر کو ’فوکس سٹیک پینوراما‘ نامی فوٹوگرافی کی تکنیک کے ذریعے بنایا گیا ہے۔
انتظامی ادارے کے مطابق ’فوکس سٹیک پینوراما‘ نامی تکنیک کی مدد سے ان تصاویر کی عکس بندی میں سات گھنٹے کا وقت صرف ہوا جبکہ اس دوران 1050 فاکس سٹاک پینوراما تصاویر حاصل کی گئیں۔
ان تصاویر کے معیار کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ تمام تصاویر 49 ہزار میگا پکسلز کی ہیں اور ان کو حتمی شکل دینے کے عمل میں 50 گھنٹے لگے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جدید تکنیک کے استعمال سے حاصل کی گئیں ان تصاویر میں حجر اسود کو نہایت قریب سے اور واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب رئاسة شؤون الحرمين کے ٹوئٹر اور انسٹا گرام اکاؤنٹس سے بدھ کو مسجد الحرام میں موجود ایک اور مقدس مقام جسے مقام ابراہیم کہا جاتا ہے کی بھی چند جدید ترین تصاویر بھی پوسٹ کی گئیں ہیں، جنہیں سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد کی جانب سے پسند اور شیئر کیا جا رہا ہے۔
مقام ابراہیم خانہ کعبہ سے 11 میٹر مشرق میں صفا و مروہ کے آغاز میں نصب ہے اور اس پر حضرت ابراہیم کے پیروں کے نشان موجود ہیں۔
اسلامی روایات کے مطابق حضرت ابراہیم نے اس پتھر پر کھڑے ہو کر خانہ کعبہ کو تعمیر کیا تھا۔
مقام ابراہیم کے حوالے سے معلومات
شکل: مربع، جس کے اندر دو بیضوی گڑھوں کی صورت میں ابراہیم علیہ السلام کے قدموں کے نشان ہیں۔
رنگ: سفید، سیاہ اور پیلے کے درمیان۔
سائز: لمبائی، چوڑائی اور اونچائی: 50 سینٹی میٹر (ساڑھے 19 انچ)