برطانیہ کے سیکرٹری صحت میٹ ہینکوک نے ہفتے کو اس انکشاف کے بعد استعفیٰ دے دیا کہ انہوں نے قریبی ساتھی کے ساتھ معاشقے کے دوران حکومت کی اپنی کرونا وائرس سے متعلق پابندیوں کی خلاف ورزی کی۔
اس وبا کے خلاف برطانیہ کے فرنٹ مین، خاص طور پر ویکسین لگانے کی مہم میں پیش پیش ہینکوک نے وزیر اعظم بورس جانسن کو لکھے ایک خط میں اپنی معذرت کا اعادہ کرتے ہوئے عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’ہم ان لوگوں کے مقروض ہیں جنہوں نے اس وبا کے خلاف بہت قربانیاں دی ہیں جب ہم نے پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں نیچا دکھایا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل وزیر اعظم بورس جانسن کی جانب سے اس معاملہ کو ’ختم‘ قرار دینے کے بعد سے برطانیہ میں وزیر صحت کے معاشقے کی تحقیقات کے لیے دباؤ بڑھ رہا تھا۔ وزیر اعظم کے بیان کو اپنے سیکرٹری کو بچانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔
بیالیس سالہ میٹ ہینکاک کے جینا کولاڈ اینجیلو نامی خاتون سے افیئر کی خبریں گرم ہیں اور برطانوی اخبار ’دا سن‘ نے وزیر صحت کی ان کے ساتھ گلے لگتے ہوئے تصاویر شائع کیں جسے اخبار نے ’سٹیمی کلنچ‘ یعنی گرم جوش معانقہ قرار دیا۔
سکیورٹی کیمرے سے یہ تصاویر چھ مئی کو لی گئیں تھیں۔ تاہم ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ یہ جوڑا کرونا کی وبا کے دوران بھی دیگر کئی مواقعے پر گلے لگتے دیکھا گیا ہے۔
ینکاک نے جمعے کو کہا کہ وہ سماجی فاصلے کی ہدایات کی خلاف ورزی پر ’معذرت خواہ ہیں‘ مگر ایک بیان میں واضح کیا کہ ان کا استعفیٰ دینے کا ارادہ نہیں۔
وزیر صحت نے اپنے خاندان کے لیے پرائیوسی کی اپیل کی اور کہا کہ ان کا دھیان ’ملک کو وبا سے نکالنے‘ پر مرکوز ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر وائٹ ہال میں ان کے محکمے کے اندر لی گئی تھی اور اس وقت کام کی جگہوں پر دو میٹر کا سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کا قانون نافذ تھا۔