سعودی عرب سے 62 پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے حوالے وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق ریاض میں پاکستان کا سفارت خانہ سعودی عرب سے مستقل رابطے میں رہا۔
سفارت خانے کے پیش نظر یہ مقصد تھا کہ ان پاکستانی شہریوں کی جلد رہائی اور وطن واپسی کو ممکن بنایا جا سکے جو معمولی جرائم کے تحت بیرون ملک اپنی سزا بھگت رہے ہیں۔
پاکستان کی درخواست پر سعودی حکام کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے ریاض میں قید پاکستانیوں کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیا اور 85 افراد کی سزاؤں کو معاف کردیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سزاؤں کی معافی کے بعد ، ریاض میں پاکستان کے سفارت خانے نے ان رہائی پانے والے افراد کے ایگزٹ ویزے کو جلد ممکن بنانے کے لیے متعلقہ سعودی حکام سے درخواست کی۔
ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ’وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق ، ہم نے اب تک مجموعی طور پر 85 میں سے 62 افراد کو وطن واپس بھیج دیا گیا ہے تاکہ وہ عید اپنے کنبے کے ساتھ پاکستان میں منائیں، باقی 23 افراد کو ان کے ایگزٹ ویزا کا عمل مکمل ہوتے ہی وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔‘
پاکستانی سفارت خانہ سعودی عرب کے دوسرے علاقوں میں بھی اسی طرح قید افراد کی وطن واپسی کے سلسلے میں کام کر رہا ہے۔
’سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کرنے پر ہم عزت مآب شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں۔‘