امریکہ نے اسرائیلی لیز شدہ آئل ٹینکر پر حملے کا بدلہ لینے کے لیے ایران کے خلاف ’مشترکہ ردعمل‘ کا عہد کیا ہے جبکہ ایران نے کسی بھی قسم کی ’مہم جوئی‘ سے خبردار کیا ہے۔
اسرائیل اور امریکہ کا کہنا ہے کہ ان دونوں کی انٹیلیجنس کے مطابق جمعرات کو ایک اسرائیلی ارب پتی شخص سے منسلک مرسر سٹریٹ نامی آئل ٹینکر پر عمان کے ساحل پر ہونے والا حملہ ایرانی ڈرون کے ذریعے کیا گیا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے واقعے کو ’تجارت اور بحری جہازوں کی آمد و رفت کی آزادی کے لیے خطرہ‘ قرار دیا۔
بلنکن نے پیر کو لگاتار دوسرے روز جوابی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ ’ہم برطانیہ، اسرائیل، رومانیہ اور دیگر ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اور ایک مشترکہ جواب دیا جائے گا۔‘
برطانیہ نے ایرانی سفیر کو طلب کر کے خطے میں بحری جہازوں کی آزادنہ آمد و رفت کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں ایران نے جو کیا اسے اب اس کے نتائج کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔‘
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے کہا کہ اسرائیل کو ’ایسے بے بنیاد الزامات کو روکنا‘ ہوگا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے برطانیہ اور امریکہ سے کہا کہ وہ ایران کو ذمہ دار ٹھہرانے کے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے شواہد پیش کریں۔
خطیب زادے کا کہنا تھا کہ ’ایران اپنے قومی مفادات اور سکیورٹی کو تحفظ دینے کے لیے بالکل بھی نہیں ہچکچائے گا، اور کسی بھی مہم جوئی کا فوری اور فیصلہ کن جواب دے گا۔‘
اس حوالے سے اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا کہ ’یہی وجہ ہےہ کہ ہمیں ایران کے خلاف اقدام اٹھانا پڑے گا، جو نہ صرف جوہری ہتھیاروں کی جانب بڑھ رہا ہے بلکہ ہتھیاروں کی خطرناک دوڑ شروع کر رہا ہے۔‘