کابل کی عید گاہ جامع مسجد میں آج ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ آج دوپہر عید گاہ جامع مسجد کے قریب ایک اجتماع کے دوران دھماکہ ہوا ہے جس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
نن ماسپښین د کابل ښار عیدګاه جامع مسجد دروازې ته نژدې سیمه کې د ملکي خلکو په یوه تجمع کې بمي چاودنه وشوه، چې له امله یې متأسفانه یو شمیر ملکي هیوادوالو ته تلفات واوښتل.
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) October 3, 2021
اطلاعات کے مطابق دھماکے کے وقت مسجد کے اندر ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے لیے فاتحہ خوانی ہو رہی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ جو گذشتہ ہفتے انتقال کر گئی تھیں، وہاں ان کے ایصال ثواب کے لیے ایک دعائیہ تقریب رکھی گئی تھی۔
ذبیح اللہ مجاہد نے سنیچر کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ تمام عوام اور دوست تقریب میں شرکت کریں۔
احمد اللہ نامی ایک دکاندار ہیں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میں نے عیدگاہ مسجد کے قریب ایک دھماکے کی آواز سنی اور اس کے بعد فائرنگ ہوئی۔‘
کابل کے ایمرجنسی ہسپتال میں زخمیوں کو پہنچایا گیا ہے۔
طالبان کے ایک اور ترجمان بلال کریمی نےبتایا کہ حملے میں طالبان جنگجوؤں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ حملے میں ہلاک ہونے والے افراد مسجد کے دروازے کے باہر کھڑے عام شہری تھے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد نہیں بتائی تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
ابتدائی طور پر کابل میں اطالوی فنڈ سے چلنے والے ہسپتال نے ٹویٹ کیا کہ اس دھماکے میں چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مسجد کے ارد گرد کے علاقے کو طالبان نے گھیرے میں لے لیا جنہوں نے سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ان کے مخالف گروپ داعش کی مقامی شاخ آئی ایس خراسان کے عسکریت پسندوں کے طالبان پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
داعش خراسان گروپ مشرقی صوبے ننگرہار میں مضبوط موجودگی رکھتا ہے اور طالبان کو اپنا دشمن سمجھتا ہے۔ داعش نے صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں کئی ہلاکتوں سمیت طالبان کے خلاف حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔
کابل میں اب تک دھماکے اور دہشت گرد حملوں میں ڈرامائی کمی دیکھی گئی ہے لیکن حالیہ ہفتوں میں داعش کی جانب سے اشارے دیے گئے ہیں کہ وہ اب اپنے قدم دارالحکومت کی طرف بڑھا رہے ہیں۔
جمعے کو طالبان جنگجوؤں نے صوبہ پروان داعش کے ٹھکانے پر دھاوا بولا تھا یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب داعش کے سڑک کنارے نصب بم سے علاقے میں موجود چار طالبان جنگجو زخمی ہو گئے تھے۔