سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں باکسنگ کے دستانوں سے لیس خواتین رواں ہفتے کے آخر میں منعقد ہونے والے باکسنگ ٹورنمنٹ کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
ریاض کے ’فائٹ کلب‘ میں ٹریننگ کرنے والی 12 میں سے صرف سات خواتین ٹورنمنٹ میں حصہ لے سکیں گی۔
نوآموز باکسرز سینڈ بیگز پر ٹریننگ کے بعد ہفتے میں ایک بار باکسنگ کی پریکٹس کرتی ہیں۔
مگر امریکی کوچ لی سٹارک کی آمد سے خواتین اب ایک درجے آگے کی ٹریننگ حاصل کرسکتی ہیں۔
21 سالہ حتن السیف نے ستمبر میں اپنی ساتھیوں کو جوائن کیا۔ صرف دو ماہ ٹریننگ کے بعد وہ اس ٹورنمنٹ میں حصہ لے سکیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
السیف کا کہنا ہے: ’مجھ میں ایسی چیزیں ہیں جو مجھے خود معلوم نہ تھیں اور اب میں نے دریافت کی ہیں۔ ہاں، مجھے صرف دو ماہ ہوئے ہیں ٹریننگ لیتے ہوئے مگر میں ٹورنمنٹ میں شامل ہونے پر خوش ہوں اور یہ میرے لیے بہت حوصلہ افزا ثابت ہوگا۔‘
ان کی ساتھی، سارہ الشہرانی جو چار سال سے باکسنگ کر رہی ہیں، اس مقابلے میں اپنی شرکت کا ایک اور مقصد ذہن میں رکھتی ہیں۔ انہوں نے روئٹرز کو بتایا: ’یہ ہمارے لیے موقع ہے کہ ثابت کرسکیں کہ ایک سعودی خاتون قابلیت رکھتی ہیں۔‘
سعودی عریبین باکسنگ فیڈریشن کی جانب سے منعقدہ اس ٹورنمنٹ کا آج آخری دن ہو گا۔