خیبرپختونخوا پولیس کا کہنا ہے انسداد پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں مارا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ خبرپختونخوا میں دو روز میں ایسا دوسرا حملہ ہے جس میں انسداد پولیو کی ٹیم پر مامور سکیورٹ اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس سے قبل گذشتہ روز بھی ٹانک میں پولیو ٹیم پر مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جس کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔
ٹانک کے صلعی پولیس افسر ساجد خان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’شیخ اتر کے علاقے میں موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے انسداد پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں سکیورٹی اہلکار موقع پر جان سے گیا۔‘
اے یف پی کے مطابق ایک اور مقامی پولیس افسر نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی شہر ٹانک میں پولیو ٹیم پر ہونے والے ایک حملے میں سکیورٹی پر مامور ایک ایف سی اہلکار جان سے گیا جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا تھا۔
انسداد پولیو ٹیم پر ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے یہ حملہ اس جنگ بندی کے ’خاتمے‘ کے اعلان کے بعد کیا جو دو روز قبل سامنے آیا تھا۔