امریکی ہوائی اڈوں کے قریب فائیو جی موبائل فون ٹیکنالوجی کے استعمال کے تنازعے کے بعد متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس سمیت دنیا بھر کی فضائی کمپنیوں نے امریکہ کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں ہیں یا ان کا شیڈول تبدیل کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق فائیو جی ٹیکنالوجی کے تنازعے سے بوئنگ 777 طیارے خاص طور پر متاثر ہوں گے۔ طویل پرواز کے لیے موزوں یہ بڑے طیارے دنیا بھر میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ خاص طور ایمریٹس انہیں استعمال کرتی ہے۔ جاپان کی دو فضائی کمپنیوں نے بھی امریکہ کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں ہیں یا ان کے شیڈول میں تبدیلی کی ہے۔ جاپانی نے فضائی کمپنی بوئنگ کا براہ راست نام لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فائیو جی سگنلز سےخاص طور پر متاثر ہوتے ہیں۔
بعض امریکہ ہوائی اڈوں کے قریب نئی موبائل فون سروس کا آغاز اس ہفتے ہونا تھا تاہم امریکی موبائل فون کمپنیاں اے ٹی اینڈ ٹی اور ویری زون فائیو جی سروس کا استعمال ملتوی کرنے کے اعلان کر چکی ہیں اس کے باوجود فضائی کمپنیوں نے امریکہ کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹرین (ایف اے اے) فائیو جی سگنلز والے ایئرپورٹس کو متعدد طیاروں کے لیے محفوظ قرار دے چکی ہے تاہم اس فہرست میں بوئنگ 777 شامل نہیں ہے۔
قبل ازیں ڈیلٹا ایئر لائنز، امریکن ایئر لائنز، یونائیٹڈ ایئر لائنز اور ساؤتھ ویسٹ ائیر لائنز کے چیف ایگزیکٹوز سمیت کئی فضائی کمپنیوں نے 17 جنوری کو ایک کھلا خط شائع کیا تھا جس کے مطابق ’اگر سی بینڈ فائیوجی سروس کا 19 جنوری کو آغاز ہوتا ہے تو ’ممکنہ طور پر بیرون ملک ہزاروں امریکی پھنس سکتے ہیں‘
اس خط میں مزید کہا گیا کہ یہ خط ایئر لائنز فار امریکہ سے منسوب ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز امریکی ہوا بازی کے لئے ’افراتفری‘ کا سبب بنے گا۔ خط میں زور دیا گیا تھا کہ ہوائی سفر کرنے والوں، جہاز رانی کرنے والوں، سپلائی چین اور ضروری طبی سامان کی ترسیل میں نمایاں آپریشنل خلل سے بچنے کے لیے فوری مداخلت کی ضرورت ہے۔