سینیئر امریکی سینیٹر لنزی گراہم نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد روس میں ’کسی بھی شخص‘ کے ہاتھوں صدر ولادی میر پوتن کے قتل کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سینیٹر نے جمعرات کی شب فاکس نیوز کے میزبان سین ہینٹی کو بتایا: ’یہ کیسے ختم ہو سکتا ہے؟ روس میں کسی بھی شخص کو آگے آکر اس آدمی (پوتن) کا خاتمہ کرنا ہو گا۔‘
بعد ازاں انہوں نے اس مطالبے کو اپنی کئی ٹویٹس میں بھی دہراتے ہوئے کہا کہ ’اس کام کو صرف روس کے لوگ ہی انجام دے سکتے ہیں۔‘
انہوں نے رومن حکمران جولیس سیزر کے قاتلوں میں سے ایک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’کیا روس میں کوئی بروٹس ہے؟‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سابق صدارتی امیدوار نے 1944 میں اڈولف ہٹلر کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کرنے والے جرمن فوجی افسر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا روسی فوج میں ’زیادہ کامیاب کرنل سٹافنبرگ‘ موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ’آپ (پوتن کو قتل کر کے) اپنے ملک اور دنیا کے لیے ایک عظیم خدمت انجام دیں گے۔‘
20 سال سے زیادہ عرصے تک کانگریس میں خدمات انجام دینے اور ایک وقت سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی رہنے والے سینیٹر گراہم نے امریکی پارلیمان میں ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں روسی صدر اور ان کے فوجی کمانڈروں کی ’جنگی جرائم‘ اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر مذمت کی گئی تھی۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے روسی حملے کے بعد سے اس کے کم از کم 350 شہری ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 10 لاکھ سے زیادہ شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔
ماسکو کا دعویٰ ہے کہ وہ شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنا رہا تاہم اس دعوے کے برعکس کئی ثبوت موجود ہیں۔