آسٹریلیا کے لیگ سپنر مچل سویپسن طویل انتظار کے بعد آخر کار پاکستان کے خلاف کراچی میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا ڈیبیو کریں گے۔
پاکستان کے خلاف ہفتے سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے مہمان ٹیم دو سپنرز کے ساتھ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں اترے گی۔
راولپنڈی میں کھیلے گیا پہلا ٹیسٹ میچ فلیٹ اور بے جان وکٹ کی وجہ سے بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا جب کہ کراچی کی پچ روایتی طور پر سپنرز کو مدد دیتی ہے جس سے اس ٹیسٹ کا نتیجہ برآمد ہونے کی امید ہے۔
28 سالہ سویپسن برائس میک گین کے بعد آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ کھیلنے والے پہلے ماہر لیگ سپنر بن جائیں گے۔
رائس میک گین نے 2009 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
سویپسن کی ٹیم میں شمولیت ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جب آسٹریلوی لیگ سپنر شین وارن کی ایک ہفتے قبل تھائی لینڈ میں دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوئی ہے۔
سویپسن تیز گیند باز جوش ہیزل ووڈ کی جگہ ٹیم میں شامل ہو کر تجربہ کار سپنر ناتھن لائن کے ساتھ سپن اٹیک کا حصہ ہوں گے۔
آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے کہا کہ ’وہ کافی پرجوش ہیں اور سچ پوچھیں تو ہم سب مچل سویپسن کے لیے پرجوش ہیں۔‘
کپتان کا مزید کہنا تھا کہ ’گذشتہ دو سالوں سے انہیں بطور بارہویں کھلاڑی شامل ہوئے کافی وقت ہو گیا ہے لیکن وہ بالکل تیار ہیں۔ وہ سکواڈ کا ایک بہت اہم حصہ رہے ہیں حالانکہ وہ کھیل نہیں رہے تھے۔ لہذا ہم انہیں یہ موقع ملتے ہوئے دیکھ کر بہت پرجوش ہیں۔‘
کمنز نے سویپسن کے وارن سے تعلق پر بھی بات کرتے ہوئے کہا: ’میرے خیال میں تمام سپنرز کا شین وارن کے ساتھ گہرا تعلق ہے اور انہوں نے سبھی کو متاثر کیا۔‘
کمنز کو امید ہے کہ کراچی کی پچ سپنرز کی مدد کرے گی۔
پاکستان نے گذشتہ سال کراچی میں جنوبی افریقہ کو سات وکٹوں سے شکست دی تھی اور سپنرز نے اس وکٹ پر 33 میں سے 18 وکٹیں گرائی تھیں۔
پاکستان سکواڈ کے موجودہ کھلاڑی نعمان علی نے یہاں اپنے ڈیبیو پر سات وکٹیں حاصل کی تھیں۔
کمنز نے کہا: ’یہاں کی وکٹ تھوڑی خشک اور تاریخی طور پر سپنرز کے لیے قدرے دوستانہ رہی ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ سپن شاید یہاں رفتار سے زیادہ نقصان دہ ہے۔‘
دوسری جانب پاکستان کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ان کے بلے باز ڈیبیو کرنے والے سویپسن کے حوالے سے اپنا ہوم ورک مکمل کریں گے۔
بابر نے کہا: ’ہم نے انہیں (مچل کو) زیادہ بولنگ کرتے نہیں دیکھا لیکن ہم ان کی ویڈیوز دیکھیں گے اور اس کے مطابق منصوبہ بندی کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بابر اعظم نے کہا کہ ڈرا ہونے کے باوجود پہلے ٹیسٹ میں پاکستان غالب ٹیم تھی۔
پاکستان ممکنہ طور پر نسیم شاہ اور افتخار احمد کی جگہ فرنٹ لائن فاسٹ بولر حسن علی اور آل راؤنڈر فہیم اشرف کو کراچی کے میدان پر اتارے گا جو دونوں زخمی ہونے کی وجہ سے پہلا ٹیسٹ نہیں کھیل سکے تھے۔
فہم اشرف کا بدھ کو کووڈ کا مثبت ٹیسٹ آیا تھا لیکن ایک دن بعد ہی ٹیسٹ پر ان کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا۔
بابر اعظم نے کہا: ’یہ پچ مددگار لگ رہی ہے اور سپنرز کو مدد دے گی۔‘
دونوں ممالک کے درمیان تیسرا اور آخری ٹیسٹ 21 سے 25 مارچ تک لاہور میں کھیلا جائے گا۔