افغانستان پر چار ملکی اجلاس اگلے ہفتے چین میں ہوگا

مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب طالبان نے ملک میں لڑکیوں کی تعلیم جاری رکھنے کا فیصلہ واپس لیا ہے، جس کی عالمی سطح پر مذمت سامنے آئی ہے اور عالمی بینک نے ملک میں اپنے منصوبے معطل کر دیے ہیں۔

افغانستان کے قائم مقام نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر چینی سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی کی 24 مارچ 2022 کو کابل میں ملاقات کی تصویر(تصویر: شنہوافائل)

چینی اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر چار ملکوں کا اہم اجلاس چین میں شروع ہو رہا ہے جس میں میزبان ملک، پاکستان، امریکہ اور روس شرکت کر رہے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے منگل کو کہا کہ افغانستان کے لیے چین کے خصوصی ایلچی یو ژیاؤونگ اگلے ہفتے اجلاس کی میزبانی کر رہے ہیں۔

انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کی شب بتایا کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئے لاوروف مذاکرات میں شرکت کے لیے چین پہنچ گئے ہیں۔

لاوروف گذشتہ ماہ یوکرین پر حملے کے بعد سے زیادہ تر روس سے باہر نہیں گئے لیکن انہوں نے حال ہی میں یوکرین کے وزیر خارجہ کے ساتھ بات چیت کے لیے ترکی کا دورہ کیا تھا۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے لیے واشنگٹن کے خصوصی نمائندے ٹام ویسٹ ’ایکسٹینڈڈ ٹرائیکا‘ جس میں تین عالمی طاقتوں کے علاوہ پاکستان بھی شامل ہے کے اجلاس میں امریکہ کی نمائندگی کریں گے۔

یہ مذاکرات روس کے یوکرین پر حملے کے پس منظر میں ہو رہے ہیں جب کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان ایک معاشی اور انسانی بحران کا شکار ہے۔

یہ مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب طالبان نے ملک میں ہائی سکول کی طالبات کو تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دینے کے حوالے سے فیصلے کو واپس لیا ہے جس کی عالمی سطح پر مذمت کی جارہی ہے اور اس فیصلے نے اہم ڈونر کانفرنس سے قبل فنڈ دینے والے ممالک میں تشویش پیدا کر دی ہے۔

لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رکھنے کے طالبان کے فیصلے کے بعد امریکی حکام نے طالبان کے ساتھ دوحہ میں ہونے والی بات چیت کو منسوخ کر دیا جب کہ محکمہ خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن اس فیصلے کو طالبان کے ساتھ ’ہماری بات چیت میں ایک ممکنہ موڑ‘ کے طور پر دیکھتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ وہ دیگر ایکسٹینڈڈ ٹرائیکا اراکین کے ساتھ طالبان کی جانب سے ایک جامع حکومت کی تشکیل، انسداد دہشت گردی میں تعاون اور افغان معیشت کی تعمیر نو کے وعدوں کو پورا کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

چینی نمائندے وانگ نے کہا کہ یہ ملاقات اس وقت ہو رہی ہے جب افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ بدھ اور جمعرات کو مشرقی چینی صوبے انہوئی میں ملاقات کر رہے ہیں۔

اس اجلاس کی صدارت چینی وزیر خارجہ وانگ یی کریں گے اور اس میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی اور پاکستان، ایران، روس، تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان، انڈونیشیا اور قطر کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔

عالمی بینک کے منصوبے بند

دوسری جانب طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے ہائی سکول جانے پر پابندی کے بعد عالمی بینک نے افغانستان میں 60 کروڑ ڈالر کے چار منصوبوں کو معطل کر دیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق ان منصوبوں کے تحت اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ذریعے افغانستان میں زراعت، تعلیم، صحت اور روزگار میں معاونت کی جانی تھی جب کہ افغانستان کی تعمیر نو کے ٹرسٹ فنڈ (اے آر ٹی ایف) سے ان منصوبوں کو فنڈز فراہم کیے جانے تھے۔

لیکن عالمی بینک نے طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے ہائی سکول جانے پر پابندی پر اپنی گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اے آر ٹی ایف کی مالی اعانت سے چلنے والی تمام سرگرمیوں کے لیے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے سروسز میں مساوی رسائی لازمی ہے۔

اس فیصلے کے نیتیجے میں، بینک نے کہا کہ ان چار منصوبوں کو اے آر ٹی ایف ڈونر کی جانب سے منظوری کے لیے صرف اسی وقت پیش کیا جائے گا ’جب عالمی بینک اور بین الاقوامی شراکت داروں کو صورتحال کا بہتر ادراک ہو اور یہ اعتماد ہو کہ منصوبوں کے اہداف کو پورا کیا جا سکتا ہے۔‘

تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہے کہ یہ کام کب ہو سکتا ہے۔

عالمی بینک کے ایگزیکٹو بورڈ نے یکم مارچ کو اے آر ٹی ایف فنڈ سے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم کو فوری طور پر درکار تعلیم، زراعت، صحت اور خاندانی پروگراموں کی مالی اعانت کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دی تھی اور اس رقم کو طالبان کی بجائے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور امدادی تنظیموں کے ذریعے تقسیم کیا جانا تھا۔


بعض تکنیکی مسائل کی وجہ سے ہماری ویب سائٹ پر کچھ لفظ درست طریقے سے دکھائی نہیں دے رہے۔ ہم اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔  

ادارہ اس کے لیے آپ سے معذرت خواہ ہے۔ 
 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا