پولیس اور میڈیکل ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان مقبوضہ بیت المقدس میں اتوار کی شب جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے اور 10 کے قریب لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے فوٹوگرافر کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان کی دوسری شب عبادت کے لیے دمشق گیٹ کے سامنے جمع ہونے والے فلسطینیوں کی جانب سے کچھ اشیا پولیس افسران کے جانب پھینکی گئیں جس کا جواب انہوں نے آنسو گیس اور گرینیڈز سے دیا۔
اسرائیل کی پولیس کے مطابق اہلکاروں پر حملہ اور بلوہ کرنے پر 10 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ساتھ میں ان کا کہنا تھا کہ ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گئے ہیں جن کے چہرے پر بوتل پھینکی گئی تھی۔
فلسطین میں ہلال احمر کا کہنا ہے کہ جھڑپوں میں 11 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے اتوار کی دوپہر جائے واقعہ کا دورہ کیا وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے ملاقات کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے پولیس اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایک تناؤ کا دور ہے لیکن ہمارے پاس ایسی پولیس فورس ہے جس پر ہم اعتماد کر سکتے ہیں کہ وہ ہمیں اس دور سے نکال لے گی۔ مجھے اپنے پولیس افسران پر فخر ہے۔‘
اس سے قبل اتوار ہی کو اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ مغربی پٹی کے ملٹری کمانڈر اور شن بیٹ سکیورٹی سروس کے سربراہ سے ملے تھے۔
گذشتہ ماہ کی 22 تاریخ سے اب تک ہونے والے حملوں میں اب تک کل 11 افراد افراد مارے جا چکے ہیں جن میں آٹھ فلسطینی شہری بھی شامل ہیں۔