تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے بدھ بھکشوؤں اور پیروکاروں کی ایک ٹولی نے سوات میں موجود بدھ مت کے آثار قدیمہ کا دورہ کیا ہے اور سوات میوزیم میں امن کی گھنٹی بھی لگائی ہے۔
پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کا ضلع سوات اپنی خوبصورتی اور رعنائی کے لحاظ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ قدرتی نطاروں کے علاوہ یہ خطہ ماضی میں آزاد اور خود مختار ریاست کے ساتھ ساتھ ہزاروں سال پرانی تہذیب بھی اپنے سینے میں سموئے ہوئے ہے۔
ہر سال آثارِ قدیمہ کو دیکھنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد سوات کا رخ کرتی ہے۔
ان دنوں بھی تھائی لینڈ سے تعلق لیکن عالمی شہرت رکھنے والے بدھ راہب ارا اعوان سو سمیت تیس افراد سوات میں موجود بدھ مت کے آثار قدیمہ کی یاترا پر ہیں۔
بدھ مت کے ماننے والوں نے سوات کے تاریخی میوزیم کا دورہ بھی کیا اور وہاں پر ’بیل آف پیس‘ یعنی امن کی گھنٹی لگائی اور پھر ایک پتھر پر نقش ’بدھا‘ کے پاؤں کے نشان کے سامنے عبادت کی اور میوزیم میں بدھ مت کے آثار دیکھیے۔
تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے دنیا کے مشہور راہب ارا اعوان سو نے انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’آج سوات آکر بہت خوشی ہوئی اور اپنے مذہبی عبادت خانوں میں عبادت کی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سوات آمن کا گہوارہ ہے۔ دنیا بھر میں بدھ مت ماننے والوں سے درخواست ہے کہ وہ سوات آئیں اور اپنی عبادت گاہوں میں عبادت کریں۔‘
راہب ارا اعوان سو آئندہ دنوں میں دو سو سے زائد بدھ مت ماننے والے اپنے بھکشوؤں کے ساتھ سوات کا دورہ کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے۔
راہب ارا اعوان سو نے مزید بتایا کہ ’یہاں بدھ مت کی تاریخ سے زندگی گزارنے کے طریقے سیکھنے چاہیے۔ جس طرح دنیا بھر کے مسلمانوں کی سب سے مقدس عبادت گاہ بیت الله شریف ہے۔ اسی طرح بدھ مت ماننے والوں کے لیے ”بت کڑہ ون“ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بت کڑہ ون میں جب بدھ مت والے عبادت کرتے ہیں تو زرد رنگ کے دو کپڑے زیب تن کرتے ہیں۔ بت کڑہ ون سے سات بار پھیرا لگاتے ہیں۔‘
ارا اعوان سو نے بتایا کہ ’ایک ہزار سال قبل تبت سے بت کڑہ ون آنے والے راہب ارجن پا نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ جب میں اس وقت بت کڑہ ون گیا تو وہاں میں نے بیک وقت پانچ ہزار سے زائد افراد کو ایک ساتھ عبادت کرتے دیکھا۔‘
’تمام تاریخی شواہد اور بدھ مت ماننے والوں کے مطابق بت کڑہ ون ان کی دنیا میں سب سے بڑی مقدس عبادت گاہ ہے۔‘
سوات میوزیم میں امن کی گھنٹی
سید نیاز علی شاہ باچا ریجنل آفسر مالاکنڈ ڈویژن آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم نے انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تھائی لینڈ وفد نے سوات میوزیم میں ’بیل آف پیس‘ یعنی امن کی گھنٹی لگائی جس کا مقصد سوات کو پر امن قرار دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’تھائی لینڈ سے آنے والے بدھ مت کے ماننے والوں کو سوات آنے کی دعوت والیِ سوات کے پوتے اور سابق ایم این اے شہزادہ عدنان اورنگزیب نے دی تھی جو گذشتہ ماہ ایبٹ آباد میں ایک ٹریفک حادثہ میں انتقال کر گئے تھے۔‘
نیاز علی کا کہنا تھا کہ ’بدھ مت ماننے والوں کی سب سے مقدس عبادت گاہ بت کڑہ ون سمیت دیگر اہم مذہبی مقامات سوات میں ہیں جن میں بدھا کے پاؤں کا نشان والا پتھر، جہان آباد میں بدھا کا مجسمہ، اسٹوپے وغیرہ ہیں اور بدھ مت ماننے والے ان جگہوں میں عبادت کے لئے بے تاب ہیں۔‘