انڈین کرکٹ بورڈ کے مطابق ویمنز انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے میڈیا حقوق آئندہ پانچ سیزنز کے لیے 11 کروڑ 67 لاکھ ڈالرز میں وایا کوم 18 سپورٹس چینل کو فروخت کر دیے گئے ہیں۔
گذشتہ سال مردوں کی آئی پی ایل کے پانچ سیزنز کے نشریاتی حقوق چھ ارب 20 کروڑ ڈالرز میں فروخت کیے گئے تھے۔ دیوقامت میڈیا ادارے وایا کوم نے ہی یہ حقوق خریدے تھے۔
مہنگا ٹی 20 ٹورنامنٹ پہلی بار اس سال مردوں کے ایڈیشن میں خواتین کے ایونٹ کو شامل کرنے کے لیے تیار ہے۔ خواتین کی آئی پی ایل مارچ میں منعقد کرائی جاتی ہے۔
Congratulations @viacom18 for winning the Women’s @IPL media rights. Thank you for your faith in @BCCI and @BCCIWomen. Viacom has committed INR 951 crores which means per match value of INR 7.09 crores for next 5 years (2023-27). This is massive for Women’s Cricket
— Jay Shah (@JayShah) January 16, 2023
وایا کوم 18 انڈیا کی ارب پتی کاروباری شخصیت مکیش امبانی کے نیٹ ورک 18 میڈیا گروپ اور امریکی گروپ پیراماؤنٹ گلوبل کا مشترکہ منصوبہ ہے جس نے خواتین کے ایڈیشن کے 2023 سے 2027 تک نشریاتی حقوق حاصل کیے ہیں۔
انڈیا میں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ (بی سی سی آئی) کے سکریٹری جے شاہ نے اس معاہدے کو سراہا ہے۔ اپنی ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہ خواتین کی کرکٹ کے لیے بہت بڑی بات ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’انڈیا میں خواتین کی کرکٹ کو بااختیار بنانے کے لیے یہ ایک بڑا اور فیصلہ کن قدم ہے جو ہر عمر کی خواتین کی شرکت کو یقینی بنائے گا۔ یہ واقعی ایک نئی صبح ہے۔‘
مردوں کا مالا مال آئی پی ایل کا دائرہ 10 ٹیموں تک پھیل چکا ہے۔ لکھنؤ سپر جائنٹس اور گجرات ٹائٹنز لیگ کا حصہ بن چکے ہیں۔ گذشتہ سال 74 میچز کھیلے گئے تھے۔ آئی پی ایل بی سی سی آئی کے لیے آمدن کا بڑا ذریعہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ جون میں وایا کوم 18 نے مردوں کی آئی پی ایل کے اگلے پانچ سیزن کے لیے سٹریمنگ حقوق 3.04 ارب ڈالر میں خریدے تھے۔
بڑی امریکی کمپنی ڈزنی کی ملکیت سٹار ٹی وی نے 3.01 ارب ڈالر میں آئی پی ایل کے نشریاتی حقوق حاصل کیے۔