وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں لڑکی کے ساتھ مبینہ ریپ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
متاثرہ لڑکی نے تھانہ مارگلہ میں درخواست دی کہ جمعرات دو فروری کی رات آٹھ بجے ایف نائن پارک میں دو لڑکوں نے ان کے ساتھ ریپ کیا۔
اسلام آباد پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے اور متاثرہ لڑکی کا میڈیکل بھی کروا لیا گیا ہے۔
تھانہ مارگلہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ لڑکی بتایا کہ ’میں اپنے دوست کے ہمراہ رات آٹھ بجے ایف نائن پارک گئی۔ وہاں دو لوگوں نے ہمیں گن پوائنٹ پر روکا۔ مجھے اور میرے دوست کو دھکے دے کر ایف نائن پارک کے جنگل میں لے گئے۔ جنگل میں لے کر جانے کےبعد مجھے اور میرے دوست کو الگ الگ کر دیا گیا۔‘
ایف آئی آر میں درج تفصیل کے مطابق پہلے ملزم نے لڑکی سے پوچھا اس لڑکے کے ساتھ اس وقت یہاں کیا کر رہی ہو؟ لڑکی کی مزاحمت پر تشدد کیا اور ریپ کیا۔ اسی اثنا میں دوسرا ملزم بھی نمودار ہوا اس نے بھی ریپ کیا اور ریپ کے بعد کہنے لگا کہ ’کیا کام کرتی ہو؟ اس وقت رات کو پارک میں مت آیا کرو۔‘
متاثرہ لڑکی نے کہا ’غلط کام کے بعد ہماری چیزیں بھی ہمیں واپس کر دیں اور ہزار روپے کا نوٹ بھی پکڑا کر گئے کہ کسی کو کچھ نہیں بتانا اور خود پارک کے جنگل میں بھاگ گئے۔‘
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ لڑکی نے پولیس کو مزید بتایا کہ ’انہوں نے زیادتی کے بعد میرے کپڑے دور پھینک دیے کہ میں بھاگ نہ سکوں۔‘
’میں سامنے آنے پر ان لڑکوں کو پہچان سکتی ہوں۔ انہوں نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے انہیں سخت سزا دی جائے۔‘
واقعے سے متعلق اسلام آباد پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’وقوعہ کے متعلق سپیشل یونٹ برخلاف جنسی جرائم تفتیش کررہا ہے۔ تفتیش کی نگرانی سی پی او آپریشنز سہیل ظفر چٹھہ کررہے ہیں۔‘
ایف نائن پارک واقعہ۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) February 4, 2023
وقوعہ کے متعلق سپیشل یونٹ برخلاف جنسی جرائم تفتیش کررہا ہے۔
تفتیش کی نگرانی سی پی او آپریشنز سہیل ظفر چٹھہ کررہے ہیں۔
وقوعہ کے وقت پارک میں موجود لوگوں اور انتظامیہ سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
وقوعہ کے متعلق مشکوک افراد کے ڈی این اے بھی لئے جارہے ہیں۔
’وقوعہ کے وقت پارک میں موجود لوگوں اور انتظامیہ سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ وقوعہ کے متعلق مشکوک افراد کے ڈی این اے بھی لیے جارہے ہیں۔ کیمروں اور انٹیلیجنس کی بنیاد پر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ جلد اصل ملزمان کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔‘