مارچ آن پہنچا ہے اور ہمیشہ کی طرح اس سال بھی عورت مارچ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں خواتین اپنے حقوق کے لیے اپنے گھروں سے نکلیں گی۔
چونکہ اس سال آٹھ مارچ کو یوم نسواں ورکنگ ڈے ہے لہذا عورت مارچ کراچی نے مزدور طبقے کی خواتین کی خاطر اس مرتبہ مارچ کو دوبارہ شیڈول کر کے 12 مارچ یعنی اتوار کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ اپنی اجرت کھونے کے خوف کے بغیر بھرپور طور پر شرکت کر سکیں۔
عورت مارچ منتظمین نے انسٹاگرام پر اعلان کیا کہ ’عورت مارچ کراچی میں اس سال 12 مارچ 2023 کو ہوگا۔ تاہم ہم حیدر آباد، لاہور، اسلام آباد اور ملتان میں آٹھ مارچ 2023 کو ہونے والے عورت مارچ کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پوسٹ میں منتظمین نے اس بتایا کہ اس سال خواتین کا مقصد ’ہماری بھوک، سماجی تحفظ، زندہ اجرت، بندھوا مزدوری کا خاتمہ، سیلاب متاثرین کی بحالی، ہجوم کے تشدد کا خاتمہ، ہجومی تشدد کا خاتمہ‘ جیسے مسائل پر روشنی ڈالنا ہے۔ اس کے علاوہ گھریلو تشدد، ٹرانس جینڈر پرسن پروٹیکشن ایکٹ 2018 اور جبری تبدیلی کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ ہوگا۔‘
انہوں نے تاخیر کی اپنی وجوہات بیان کیں۔ ’ہم نے اتوار 12 مارچ کو کراچی میں عورت مارچ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہم جن محنت کش طبقے کی کمیونٹیز کے ساتھ کام کرتے ہیں، انہیں ایک دن کی اجرت کھونے کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 12 مارچ 2023 کو اپنی پوری توانائی کے ساتھ (مارچ) منعقد کیا جائے گا۔‘
پاکستان میں پہلی بار عورت مارچ کا انعقاد آٹھ مارچ 2018 میں کراچی سے کیا گیا تھا جس کے بعد یہ مزید شہروں تک پھیل گیا اور لاہور، ملتان، فیصل آباد، لاڑکانہ، اور حیدرآباد میں بھی عورت مارچ کی نسبت سے ریلیاں نکالی گئیں۔
رواں سال ملک بھر میں یہ ریلیاں نکالی جائیں گی۔