برطانیہ کے شہر بریڈفرڈ میں ’اوپن افطار‘ منعقد کیا گیا ہے جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم شہریوں نے بھی شرکت کی اور اسلامی روایت و ثقافت کے بارے میں تجربات حاصل کیے۔
اس افطار کا اہتمام اتوار کو بریڈفرڈ میں مصطفیٰ ماؤنٹ کیا گیا جو کبھی یونیورسٹی آف بریڈفرڈ کے سکول آف مینیجمنٹ کی عمارت تھی۔
رمضان ٹینٹ پراجیکٹ نامی تنظیم اپنے قیام کی ایک دہائی مکمل ہونے پر برطانیہ کے تاریخی مقامات پر ’اوپن افطار‘ منعقد کروا رہی ہے۔
اس سال ان مقامات میں شیکسپیئر گلوب تھیٹر، چیلسی فٹ بال کلب اور بیٹرسی آرٹس سینٹر بھی شامل ہیں۔
تقریباً 14 کنال پر محیط مصطفیٰ ماؤنٹ کی اراضی مسلمانوں کے لیے اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کی جگہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔
’اوپن افطار‘ کے منتظمین میں سے ایک وسیم محمود کا کہنا ہے کہ ’یہاں 500 افراد اوپن افطار کرنے کے لیے آئیں گے۔ رمضان ٹینٹ پراجیکٹ کو شروع ہوئے 10 سال ہو گئے ہیں جس کا آغاز عمر صلاح نے لندن سے کیا تھا۔ اب اس منصوبے کی دسویں سالگرہ ہے۔ میں چار سال سے ان کے ساتھ کام کر رہا ہوں اور اس سال میں 30 پروگرامز منعقد کروں گا۔‘
شہر کی سیاسی شخصیت نے افطار کے موقع پر اس قسم کی تقاریب پر منفی کوریج کا گلہ کیا ہے۔
عمران حسین مشرقی بریڈفرڈ سے ممبر پارلیمنٹ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’بریڈفرڈ میں ہمیں اکثر منفی میڈیا کوریج ملتی ہے۔ میں ہمیشہ میڈیا سے کہتا ہوں کہ وہ اس طرح کی تقریبات میں آئیں اگر آپ بریڈفرڈ کی حقیقی مضبوطی دیکھنا چاہتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا ہے کہ ’مذہبی برادری اصل میں ہمارے معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔‘
افطار کی تقریب میں شریک ایک غیر مسلم نوجوان خاتون سکاؤٹ ورسلی، جن کا تعلق بھی بریڈفرڈ سے ہے، کہتی ہیں کہ مختلف ثقافتوں کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرنا ان کے لیے فائدہ مند ہے۔
’مختلف ثقافتوں کے بارے میں سیکھنا اور جاننا کہ وہ اپنی زندگی کیسے گزارتے ہیں، ان کے مطابق کیا اہم ہے۔ میرے لیے یہ جاننا ضروری ہے تاکہ میں اپنا علم اور تجربات بڑھا سکوں۔
’جب میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ ایسا کیا تھا تو وہ ایک اچھا مشترکہ تجربہ تھا۔‘
’اوپن افطار‘ کے لیے مصطفیٰ ماؤنٹ جیسی تاریخی عمارتوں کے استعمال پر گفتگو کرتے ہوئے بریڈفرڈ کی کونسلر سوسن ہنچکلف کا کہنا تھا کہ ’اس جگہ کو اچھے کام کے لیے استعمال ہوتے دیکھنا اچھا احساس ہے۔ یہاں زندگی کے ہر شعبے سے لوگ آئے ہوئے ہیں۔ میں کچھ جاننے والوں سے ملی ہوں جو ہمیشہ اچھا برتاؤ کرتے ہیں۔‘