پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ ایک روزہ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے سات وکٹوں کے نقصان پر 288 رنز بنائے جسے پاکستانی ٹیم نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔
راولپنڈی میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ول ینگ اور چیڈ بوویس نے اننگز کا آغاز کیا تو نیوزی لینڈ کو پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب 48 کے مجموعی سکور چیڈ بوویس حارث رؤف کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
پھر ڈیرل میچل اور ول ینگ نے کیویز کی اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے پاکستانی بولرز پر دباؤ ڈالنا شروع کیا اور دونوں نے کھل کر کھیلتے ہوئے وکٹ کی دونوں جانب شاٹس کھیلیں۔
ول ینگ 86 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوئے تو نیوزی لینڈ کا سکور 150 ہو چکا تھا اور اس کی اننگز کے تقریباً نصف اوور باقی تھے۔
یہاں ڈیرل میچل نے خوبصورت شاٹس کھیلتے ہوئے نیوزی لینڈ کی اننگز کی کشتی سنبھالی اور سکور کو 222 تک پہنچا دیا لیکن ان کا ساتھ دینے والے ٹام لیتھم واپس چلتے بنے جب انہیں شاہین آفریدی نے وکٹوں کے عین سامنے ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
بعد میں آنے والے مارک چیپمین اور ہنری نکولس زیادہ سکور نہ کر سکے لیکن نیوزی لینڈ کی اننگز کے مرد بحران ڈیرل میچل رہے جنہوں نے 115 گیندوں پر 113 رنز کی اننگز کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کی جانب سے آج اننگز کا آغاز فخر زمان اور امام الحق نے کیا۔ دونوں نے ابتدائی وکٹ کی شراکت میں 124 رنز کی پارٹنر شپ بنائی۔
جب پاکستانی ٹیم کا سکور 124 ہوا تو امام الحق 60 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہو گئے۔ جن کے بعد بلے بازی کرنے آئے ایک روزہ کرکٹ کے نمبر ون بیٹر۔
جی ہم بات کر رہے ہیں پاکستانی ٹیم کے کپتان بابراعظم کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بابر اعظم نے فخر زمان کے ساتھ مل کر پاکستانی اننگز کو آگے بڑھایا اور پاکستان کا سکور 214 تک پہنچا دیا۔
فخر زمان کی سینچری ہوئی تو بابر اعظم 49 کو سکور پر کھیل رہے تھے۔ شائقین کو امید تھی کہ بابر آج ایک اور سینچری اپنے نام کریں گے لیکن بابر اعظم 49 کے سکور پر ایڈم ملنے کی گیند پر کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
بابراعظم کے بعد بلےبازی کرنے آئے شان مسعود جو صرف ایک رنز بنا کر واپس لوٹ گئے۔
پھر محمد رضوان اور فخر زمان نے پاکستانی اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے 255 تک پہنچایا لیکن یہاں فخر زمان بھی 117 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
ان کے بعد محمد رضوان اور سلمان آغا نے پاکستان کی اننگز کو بخیریت اختتام تک پہنچانے کی کوشش کی لیکن سلمان آغا جلد ہی اپنی وکٹ کھو بیٹھے۔
پاکستان نے جب ہدف کامیابی سے 49ویں اوور میں حاصل کیا تو کریز پر محمد رضوان اور محمد نواز موجود تھے۔ محمد رضوان نے 42 رنز بنائے۔ فخر زمان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس میچ کی ایک اور خاص بات نسیم شاہ کا اپنے پہلے چھ ون ڈے میچز میں سب سے زیادہ وکٹوں کا اعزاز اپنے نام کرنا بھی تھا۔
نسیم شاہ نے اپنے ایک روزہ کیریئر کے پہلے چھ میچز میں 20 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے راولپنڈی میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میں دو وکٹیں حاصل کیں۔ اس طرح انہوں نے نیوزی لینڈ کے میٹ ہینری کا ریکارڈ توڑا۔
اس کے علاوہ یہ فتح ایک روزہ بین الااقوامی کرکٹ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی 500ویں فتح تھی۔
سیریز کا دوسرا میچ ہفتہ 29 اپریل کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔