پاکستان ’سکیورٹی خدشات‘ کے باوجود کرکٹ ٹیم انڈیا بھیجے گا

دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ کھیلوں کو سیاست کے ساتھ نہیں ملایا جانا چاہیے اس لیے ہم نے اپنی کرکٹ ٹیم کو آئندہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کے لیے انڈیا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

23 اکتوبر، 2022 کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ویراٹ کوہلی اور شاداب خان (مارٹن کیپ / اے ایف پی)

پاکستان کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا کہ ’پاکستان نے رواں سال کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے اپنی کرکٹ ٹیم انڈیا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

پاکستان اور انڈیا کے درمیان گذشتہ 10 برس میں کرکٹ میچ ہمیشہ کسی نیوٹرل مقام پر ہوئے ہیں۔

دفتر خارجہ کے مطابق: ’پاکستان نے ہمیشہ کہا کہ کھیلوں کو سیاست کے ساتھ نہیں ملایا جانا چاہیے، اس لیے ہم نے اپنی کرکٹ ٹیم کو آئندہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کے لیے انڈیا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’پاکستان کا خیال ہے کہ انڈیا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورت، بین الاقوامی کھیلوں سے متعلق ذمہ داریوں کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا: ’پاکستان کا فیصلہ اس کے تعمیری اور ذمہ دار رویے کو ظاہر کرتا ہے جو انڈیا کے متعصبانہ رویے کے برعکس ہے۔ مؤخر الذکر نے ایشیا کپ کے لیے اپنی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا تھا۔‘

’تاہم پاکستان کو اپنی کرکٹ ٹیم کی سلامتی کے بارے میں گہری تشویش ہے۔ ہم ان خدشات کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور انڈین حکام تک پہنچا رہے ہیں۔

’ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ انڈیا کے دوران اس کی مکمل حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ