الیکٹرک کاریں بنانے والی چینی کمپنی لی آٹو نئے ماڈلز متعارف کرانے کے ساتھ پیداوار میں بھی تیزی اضافہ کر رہی ہے جس کا مقصد 2024 میں چین کے اندر بی ایم ڈبلیو، مرسڈیز بینز اور آڈی کو پیچھے چھوڑنا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لی آٹو کے سی ای او لی ژیانگ نے منگل کی رات سرمایہ کاروں کو بتایا ’ہم (گاڑیوں کی) فروخت کے لحاظ سے 2024 میں چین کے اندر نمبر ون پریمیم کار برانڈ بننے کی کوشش کریں گے۔‘
لی ژیانگ نے کہا کہ 2015 میں قائم ہونے ان کی کمپنی رواں سال کے آخر میں اپنا پہلی بیٹری الیکٹرک ماڈل گاڑی ’میگا‘ لانچ کرے گی اور توقع ہے کہ یہ چین میں پانچ لاکھ یو آن ، لگ بھگ 69 ہزار امریکی ڈالر، سے زیادہ قیمت کی تمام کاروں میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ماڈل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کمپنی اگلے سال تین الیکٹرک گاڑیوں سمیت چار نئے ماڈل لانچ کرے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گاڑیوں کی قیمتوں میں مقابلے کے رجحان سے متعلق رواں سال جنوری میں ٹیسلا کی پالیسی کے بعد کئی چینی کمپنیوں کی فروخت میں کمی دیکھی گئی۔
لیکن لی آٹو تین لاکھ یوآن سے زیادہ قیمت کی گاڑیوں والی کیٹیگری میں مارکیٹ شیئر حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور اس سال اپنے صارفین کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے چار ہائبرڈ گاڑیاں متعارف کرائیں اور منافع میں اضافہ کیا۔
دوسری سہ ماہی میں کمپنی نے مسلسل تیسری بار مثبت خالص آمدنی دکھائی، جس میں پہلی سہ ماہی کی خالص آمدنی سے 147 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
اس کمپنی نے رواں سال کے پہلے سات ماہ میں ایک لاکھ 73 ہزار سے زائد کاریں فروخت کیں جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 145 فیصد زیادہ ہیں۔
چائنا ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کے اعداد و شمار کے مطابق پہلی ششماہی میں بی ایم ڈبلیو، مرسڈیز بینز اور آڈی کی ماہانہ فروخت بالترتیب 31 ہزار 500 اور 70 ہزار کے درمیان تھی۔ یہ کمپنیاں رعایت قیمتوں پر چین میں ڈیلز کے ذریعے اپنی گاڑیاں فروخت کر رہی ہیں۔