شہباز تاثیر کو مانچسٹر یونائیٹڈ کی دعوت: ’میرا خواب پورا ہو گیا‘

فٹ بال کلب مانچسٹر یونائیٹڈ کی دعوت ملنے کے بعد شہباز تاثیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ خواب اغوا ہونے کے بعد پانچ سالہ قید کے دوران دیکھا تھا جو اب پورا ہونے جا رہا ہے۔

19 جولائی 2023، سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہباز تاثیر لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر ایک انٹرویو کے دوران(اے ایف پی/آمنہ یاسین)

پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہباز تاثیر جو پانچ سال تک عسکریت پسندوں کی قید میں رہے، کا وہ خواب پورا ہونے جا رہا ہے جو انہوں نے اپنے اغوا ہونے کے بعد قید میں دیکھا تھا۔

شہباز تاثیر نے کہا ہے کہ وہ مانچسٹر یونائیٹڈ کے بہت بڑے مداح ہیں اور انہیں کلب کی جانب سے مدعو کیا گیا ہے جس کا خواب انہوں نے 12 سال پہلے دیکھا تھا۔

شہباز تاثیر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ’میں ڈیڑھ سال سے قید میں تھا جب ایک گارڈ ریڈیو لایا تاکہ ہم فٹ بال کے براہ راست میچ سن سکیں۔ میں نے اپنی ٹیم کو ریکارڈ 20 واں پریمیئر لیگ ٹائٹل جیتتے ہوئے سنا اور ٹیم مینجر سر ایلکس فرگوسن کے ریٹائر ہونے کی خبر سنی۔

’مجھے لگتا ہے کہ میری زندگی کے چند لمحے ہی ہوں گے جہاں میں رویا ہوں گا، لیکن اس بار میں اس وجہ سے رویا ہوں کہ جہاں مجھے اذیت دینے کے لیے رکھا گیا تھا وہیں خدا نے مجھے عزت دینے کا راستہ تلاش کیا۔‘

انہوں نے ماضی کی مزید یادوں کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے یاد ہے کہ میں نے گارڈ کو کہا کہ ’میں گھر جاوں گا اور مجھے اولڈ ٹریفرڈ میں مدعو کیا جائے گا۔

 ’جس پر وہ ہنسا اور کہا ناممکن خواب۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شہباز تاثیر نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ ’آج جب میرے اغوا کے 12 سال مکمل ہونے میں پانچ دن باقی ہیں تو مجھے مانچسٹر یونائیٹڈ کی جانب سے اپنے ناممکن خواب کو جینے کے لیے خوابوں کے تھیٹر میں بلایا گیا ہے۔‘

ایک ممتاز کاروباری اور سیاسی گھرانے سے تعلق رکھنے والے کی حیثیت سے اگست 2011 میں شہباز تاثیر کا اغوا پاکستان کے ہائی پروفائل افراد کے اغوا میں سے ایک تھا۔

اس جذبات سے بھری ٹویٹ کے بعد صارفین کی جانب سے شہباز تاثیر کو مبارکباد دی گئی جبکہ کئی صارفین اسے ان حالات میں ایک اچھا احساس قرار دیا۔

مریم خان نے لکھا کہ ’ ہمارے ارد گرد ہونے والی تمام دکھی چیزوں کے درمیان، خوابوں کے سچ ہونے کے بارے میں پڑھ کر خوشگوار احساس ہوا۔‘

ندا علی نے کہا کہ ’ آپ کی کہانی اس نئے دور کے لیے ایک مثال ہے کہ کیسے خدا مشکلات سے نکال کر آپ کو مزید روشن چمکنے کا زریعے بناتا ہے‘

جبکہ اسامہ مصطفی نے انہیں مشورہ دیا کہ ’ اگر آپ کا ابھی بھی اس گارڈ سے رابطہ ہے تو اسے کال کر کے ضرور بتائیں۔‘

انعم توصیف نے شہباز تاثیر کو دعائیں دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ اپنے تمام خوابوں کو سچ ہوتے دیکھنا جاری رکھیں اور آپ کی تمام دعاؤں کو بہترین حقیقت ملے کیونکہ آپ اس کے مستحق ہیں۔‘

شہباز تاثیر کو لاہور میں ان کے گھر کے قریب سے 2011 میں اس وقت اغوا کیا گیا جب چند ماہ قبل اس وقت کے گورنر پنجاب اور ان کے والد سلمان تاثیر کو ان کے ہی ایک محافظ نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

شہباز تاثیر کے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو مطابق قید کے دوران وہ ازبکستان سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں اور پھر افغان طالبان کی قید میں رہے، انہیں 2016 میں اتفاق سے اسی دن رہائی ملی جب ان کے والد کے قاتل کو 29 فروری، 2016 کو پھانسی دی گئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال