خلا میں ایک سال سے زیادہ وقت گزارنے کے بعد امریکی خلاباز فرینک روبیو کو کرہ ارض پر واپسی کے بعد یہاں کے ماحول کو اپنانے میں دشواری کا سامنا ہے۔
انہیں جس چیز سے سب سے زیادہ پریشانی ہو رہی ہے اسے زمین کے لوگ کشش ثقل کہتے ہیں کیوں کہ انہیں اس کی عادت نہیں رہی۔
فرینک روبیو نے ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ناسا سپیس سنٹر میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا: ’زمین واپسی کے بعد پہلے چند دن چلنے سے پیروں کے تلووں اور کمر کے نچلے حصے میں تھوڑا سا درد ہوتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ درد کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ خلا میں آپ کی کمر آپ کے آدھے وزن کو سہارا دیتی ہے لیکن اب اس پر پورا وزن آ گیا ہے۔
وہ کہتے ہیں، ’ زمین واپسی پر پہلے چند دن آپ سیدھے چلنے کی کوشش کرتے ہوئے دائیں یا بائیں طرف جھکتے ہیں۔‘
روبیو دو ہفتے قبل خلا میں 371 دن گزارنے کے بعد زمین پر واپس لوٹے تھے۔ وہ گذشتہ سال ستمبر میں ایک روسی راکٹ کے ذریعے چھ ماہ دورانیے کے ایک معمول کے مشن کے لیے خلا میں پہنچے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سویوز خلائی جہاز نے انہیں واپس زمین پر لانا تھا لیکن اسے بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر ایک ایمرجنسی بیک اپ وہیکل کے طور پر تعینات کر دیا گیا تھا لیکن پھر دسمبر میں اس کے کولنٹ سسٹم میں ممکنہ اخراج کے بعد اس کی واپسی میں مزید تاخیر ہوئی۔
روبیو نے اس بارے میں بتایا: ’حقیقت یہ ہے کہ مجھے خلا میں پورا ایک سال گزارنا پڑا۔ یہ میرے لیے ایک طرح کی اذیت تھی، لیکن مشن کا حصہ تھا۔ اس میں تھوڑی سی تبدیلی ہو گئی اور اگلے 12 مہینوں کے لیے وہ میری دنیا تھی اور مجھے اس سے نمٹنا تھا۔‘
لیکن اس تاخیر کا فائدہ یہ ہوا کہ انہیں بطور امریکی شہری خلا میں سب سے زیادہ وقت گزارنے کا ریکارڈ بنانے کا موقع ملا۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ امریکی شہری مارک وانڈے پاس تھا جنہوں نے 2022 میں لگاتار 355 دن خلا میں گزارے تھے۔
خلا پر زیادہ وقت گزارنے کا عالمی ریکارڈ 437 دن کا ہے جو روسی خلا باز والیری پولیاکوف کے پاس ہے۔