امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے اتوار کو کہا ہے کہ پاکستان کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سرمایہ کاروں، تمام سرکاری وزارتوں اور محکموں کے درمیان تعاون قائم کرنے اور منصوبوں کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ہم آہنگی کے ساتھ کام کرے گی۔
امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے آرگنائزیشن آف پاکستانی انٹرپرینیورز شکاگو کے زیر اہتمام ایک روزہ ’فیوچر آف ایوری تھنگ سمٹ‘ سے خطاب کیا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق اپنے خطاب میں انہوں نے کہا، ’ہماری معیشت کی بحالی، اسے بین الاقوامی سرمایہ مارکیٹوں کے ساتھ مربوط کرنا اور بہترین طریقوں کو اپناتے ہوئے پالیسیوں کے استحکام اور تسلسل کو یقینی بنانا اور سرمایہ کاری کا ماحول فراہم کرنا ایس آئی ایف سی کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے۔
مسعود خان نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے موزوں پانچ شعبوں کی نشاندہی کی جن میں آئی ٹی، توانائی، زراعت، کان کنی اور دفاعی پیداوار شامل ہیں۔
Addressed the “Future of Everything Summit” organized by @OPEN_Chicago.
— Masood Khan (@Masood__Khan) October 14, 2023
Open pursues connectivity, entrepreneurship and professional excellence.
My message to this vibrant group of Pakistani- American in Chicago: Invest in and invest in the future of relations. pic.twitter.com/Il1ldSt9G9
انہوں نے مزید کہا، ’ایس آئی ایف سی طویل کاروباری عمل کو مختصر کرے گی، مکمل حکومتی نقطہ نظر کو فروغ دے گی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی، کان کنی، زراعت اور دفاعی پیداوار کے کلیدی شعبوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پیدا اور راغب کر کے پاکستان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مسعود خان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان گذشتہ 76 سالوں سے مضبوط سٹریٹجک اور اقتصادی تعلقات ہیں اور یہ شراکت داری جاری ہے اور ہم اس کی ترقی کے روشن امکانات دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، صحت، تعلیم، زراعت، ٹیکنالوجی اور عوامی سطح پر تبادلوں پر مشتمل اقتصادی شراکت داری کی گنجائش بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان میں سرمایہ کاری اور امریکہ میں پاکستان کی مصنوعات اور خدمات کو فروغ دینے کا بہترین وقت ہے۔
سفیر نے کہا کہ 2018 میں پاکستانی سٹارٹ اپس کے لیے وینچر کیپیٹل فنڈنگ صرف ایک کروڑ ڈالر سالانہ تھی جبکہ اب یہ ایک ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بہت سی معدنیات سے مالا مال ہے جن میں خاص طور پر کوپر، سونا، سیسہ، زنک، لوہے، کوئلہ، لیتھیم، ایلومینیم، کرومائٹ اور نکل شامل ہیں۔ قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں میں روبی، زمرد، ٹوپاز، ٹورمیلین، کوارٹج، پیریڈوٹ اور ایکوامیرین شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس مختلف الیکٹرانک ڈیوائسز کے لیے سیمی کنڈکٹر چپس بنانے کی مہارت ہے لیکن وسائل نہیں ہیں۔ اس میں کافی لیتھیم ذخائر ہیں، جو بیٹری کی پیداوار کے لیے ایک اہم جزو ہے۔
مسعود خان نے کہا کہ ہم امریکی خودمختار دولت فنڈز اور عام سرمایہ کاروں پر زور دیتے ہیں کہ وہ بڑے منافع کے لیے آئی ٹی، توانائی، کان کنی اور زراعت کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں۔