ترجمے کی غلطی: دوران پرواز بزنس کلاس کے لیے ’ڈاگ فوڈ‘

چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کے طیارے میں ایک مسافر کی جانب سے لی گئی تصویر میں بزنس کلاس میں سفر کرنے والوں کے لیے مینو دکھایا گیا ہے جس میں گائے کا گوشت، سمندری غذا اور سوپ شامل ہیں۔

چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کے طیارے ہینگر پر (چائنا ایسٹرن ایئر لائنز ٹوئٹر)

ہوائی جہازوں میں پیش کی جانے والی خوراک کی شہرت بسا اوقات اچھی نہیں ہوتی لیکن مسافروں میں سب سے زیادہ قوی ہاضمے کے مالک لوگ بھی اس پرواز میں مینیو کے غلط ترجمے والے واقعے کے بعد کچھ آرڈر کرنے سے قبل دو بار سوچ سکتے ہیں۔

چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کے طیارے میں ایک مسافر کی جانب سے لی گئی تصویر میں بزنس کلاس میں سفر کرنے والوں کے لیے مینیو دکھایا گیا ہے جس میں گائے کا گوشت، سمندری غذا اور سوپ شامل ہیں۔

اس مینیو کے انگریزی میں غلط ترجمے نے لوگوں کو سوشل میڈیا پر بات کرنے کے لیے اکسایا۔ سٹارٹر کے انتخاب میں سے ایک ’بھنڈی کے ساتھ  کتے کا درآمد شدہ کھانا‘ تھا۔

کونراڈ وو نامی صارف نے فیس بک پر تصویر شیئر کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ’درحقیقت یہ ہے کیا؟‘

اس فیس بک پوسٹ پر تقریباً ایک ہزار افراد نے ردعمل کا اظہار کیا ہے جس میں سینکڑوں تبصرے اور شیئرز شامل ہیں۔

ایڈورڈ پون نے پوچھا کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ فضائی کمپنی پالتو جانوروں کے ساتھ مشفقانہ رویے کی مالک ہے؟

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ’وہ آپ کے ساتھ انسانوں والا نہیں بلکہ کتے والا سلوک کرتے ہیں۔‘

کولمین سو نے خبردار کیا کہ ’گوگل ترجمے کے نتائج۔‘ جب کہ ڈائی چنگ نے مذاق کرتے ہوئے کہا: ’ضرور ہاٹ ڈاگ ہونا چاہیے تھا؟‘

یہ تصویرسوشل میڈیا پلیٹ فار ریڈ اِٹ پر بھی شیئر کی گئی جس میں ایک صارف نے اس حقیقت پر تبصرہ کیا کہ یہ خاص طور پر کتے کا’درآمد شدہ‘ کتے کا کھانا تھا۔ انہوں نے مذاقاً کہا: ’بظاہر صرف اکانومی کلاس کے مسافروں کو پالتو کتے کا کھانا ملتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ واضح نہیں ہے کہ چائنا ایسٹرن کی پرواز میں ترجمہ شدہ مینو میں کس ڈش کی بات کی گئی۔ دی انڈپینڈنٹ نے وضاحت کے لیے فضائی کمپنی سے رابطہ کیا ہے۔

قبل ازیں رواں سال ایک ایئرلائن نے اپنے مسافروں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ پرواز کے دوران کھانا کھانے سے گریز کریں کیوں کہ یہ ’اخلاقی انتخاب‘ ہے۔

جاپان ایئرلائنز 2020 سے ’جے اے ایل ایتھیکل چوائس میل سکپ آپشن‘ کا آزمائشی استعمال کر رہی ہے جس کی بدولت مسافروں کو موقع دیا گیا کہ وہ چاہیں تو مخصوص پروازوں میں کھانا نہ کھائیں۔ اب فضائی کمپنی نے اس سروس دنیا بھر میں پرواز کی بکنگ کرواتے وقت مستقل آپشن بنا دیا ہے جس میں دوران پرواز دوپہر کا کھانا نہ کھانے کے فوائد پر زور دیا گیا ہے۔

فروری میں جاپان جانے والی ایک پرواز میں کھانے کے حوالے سے برے تجربے کے طور پر بزنس کلاس کے ایک مسافر جنہوں نے ناشتے میں سبزی کا آرڈر دیا اس وقت حیران رہ گئے جب انہیں ایک کیلا اور دو چوپ سٹکس پیش کی گئیں۔

انہوں نے آن لائن لکھا کہ ’جب انہوں (خاتون فضائی میزبان) نے ٹیک آف کے بعد کیلا پیش کیا تو مجھے لگا کہ یہ محض خلاف توقع ایپیٹائزر ہے لیکن درحقیقت یہ پورا کھانا تھا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا