یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس کے ترجمان نے منگل کو بتایا ہے کہ ایجنسی کے سربراہ جنرل کریلو بودانوف کی اہلیہ ماریانا بودانووا کو زہر دیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کی وزارت دفاع میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس نے، جس کی سربراہی جنرل کریلو بودانوف کر رہے ہیں، فروری 2022 میں یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے روسی افواج کے خلاف متعدد فوجی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ترجمان آندرے یوسف نے روئٹرز کو بتایا: ’ہاں میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ بدقسمتی سے یہ خبر درست ہے۔‘
بی بی سی یوکرین سروس نے آندرے یوسف کے حوالے سے بتایا کہ ایجنسی کے کئی دیگر ملازمین میں بھی زہر کھانے کے آثار ظاہر ہوئے۔
یوکرین کے میڈیا نے ابھی تک اس بارے میں کچھ نہیں کہا کہ آیا اس مشکوک حملے میں روس ملوث ہو گا یا نہیں۔
مشتبہ زہر خورانی کی خبر پہلی بار بابل نیوز ویب سائٹ نے منگل کو شائع کی تھی۔
ویب سائٹ نے یوکرین انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جنرل کریلو بودانوف کے علاج کا کورس مکمل ہو رہا ہے اور ڈاکٹر ان کی حالت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
رپورٹس میں کہا گیا کہ یوکرین کے انٹیلی جنس سربراہ کی اہلیہ کو زہر ملا ہوا کھانا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ماریانا بودانوواکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 1993 میں کیئف میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے نفسیات کے شعبے میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
بعد میں انہوں نے سیاست کا رخ کیا اور کچھ عرصے کے لیے کیئف کے میئر کی مشیر رہیں۔
انہوں نے 2022 میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ 2015 اور 2017 کے درمیان انہوں نے کیئف کے ملٹری ہسپتال میں رضاکار کے طور پر کام کیا۔
جنرل بودانوف نے، جن کی عمر 37 برس ہے، ویب سائٹ ’وار زون‘ کو بتایا کہ وہ اور ان کی اہلیہ روسی حملے کے آغاز سے ہی سکیورٹی خدشات کے باعث اپنے دفتر میں مقیم ہیں۔
یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس کے ترجمان نے کچھ عرصہ قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جنرل بودانوف کو قتل کرنے کی 10 سے زائد ناکام کوششیں ہو چکی ہیں۔
ماسکو اس سے قبل اپنی سرزمین پر جنگ کے حامی روسی بلاگر اور صحافی کے قتل کا ذمہ دار یوکرین کی خفیہ ایجنسی کو ٹھہرا چکا ہے، جس کی یوکرین نے تردید کی ہے۔
اس کے علاوہ، روسی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ ماسکو کی ایک عدالت نے رواں برس اپریل میں دہشت گردی کے الزام میں جنرل بدانوف کی غیر حاضری میں گرفتاری کا حکم دیا تھا۔