پاکستان میں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی معیشت بہتری کی راہ پر گامزن ہے اور آنے والے چند مہینوں میں مہنگائی میں کمی اور معاشی سرگرمیوں میں مزید اضافے کی نوید سنائی ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے اتوار کو جاری کے گئے نومبر 2023 کے اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت آہستہ لیکن بتدریج بحالی کے راستے پر گامزن ہے۔
’اقتصادی بحالی کے اقدامات میں پیشرفت معاشی سرگرمیوں میں اضافہ کا باعث بن رہے ہیں۔‘
تاہم معیشت سے متعلق اس دستاویز میں خبردار بھی کیا گیا ہے کہ سودی رقوم کی بڑی ادائیگیاں ریاستی اخراجات پر زیادہ دباؤ کا باعث بن سکتی ہیں۔
دستاویز میں مزید کہا گیا کہ مثبت اقتصادی اور بحالی کے اشاروں نے مارکیٹ کو متحرک کیا، جس نے نومبر میں کراچی اسٹاک ایکسچینج انڈیکس کو 33 فیصد سے زیادہ بڑھایا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ 60 ہزار پوائنٹ کا نشان کو عبور ہوا۔
نومبر کی رپورٹ میں محصولات میں مضبوط اضافے اور محتاط اخراجات کے ذریعے مؤثر مالیاتی انتظام ممکنہ چیلنجوں کو دور کرنے کی توقع کا اظہار کیا گیا ہے۔
آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ سیکٹر کی بہتر کارکردگی، ہائی فریکوئنسی ڈیٹا میں مثبت رجحانات، درآمدات میں مسلسل اضافہ، اور پاکستان کی بڑی برآمدی منڈیوں کے کمپوزٹ لیڈنگ انڈیکیٹر میں بہتری مجموعی اقتصادی سرگرمیوں کی وجہ بن رہی ہیں۔
مزید برآں افراط زر کا دباؤ کم ہو رہا ہے اور آؤٹ لک بہتر ہوا ہے۔ رسد میں کمی اور معمولی مانگ کے درمیان آنے والے مہینوں میں افراط زر میں کمی متوقع ہے۔ اس مثبت پیش رفت کے ساتھ آنے والے مہینوں میں ملکی اقتصادی سرگرمیوں میں مزید بہتری متوقع ہے۔
شرح مبادلہ میں استحکام، درآمدی پابندیوں کے خاتمے کی وجہ سے رسد میں رکاوٹوں میں آسانی، اور ڈالر کی بہتر لیکویڈیٹی نے اس اقتصادی بہتری میں اہم کردار ادا کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبے میں صورت حال مثبت اشارے دکھاتی ہے۔ ٹریکٹر کی پیداوار اور فروخت میں بالترتیب 55.1 اور 86.8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مالیاتی محاذ پر محصولات میں صحت مند نمو ہوئی، جبکہ ٹیکس اور نان ٹیکس کی وصولیوں میں نمایا اضافہ، جس کی وجہ پیٹرولیم لیوی سے زیادہ وصولیوں کی وجہ سے غیر ٹیکس وصولی میں خاطر خواہ اضافے کو قرار دیا گیا۔
رپورٹ میں خوراک، مشروبات، رہائش، گیس، ایندھن، پانی، نقل و حمل اور گھریلو سامان کو افراط زر کی بڑی وجہ قرار دیا گیا۔
تاہم امید ظاہر کی گئی کہ نومبر کے آخر میں اس میں بہتری آئے گی ایندھن کی قیمتوں میں استحکام یا کمی سے افراط زر کے دباؤ کو مزید کم کرنے میں مدد ملے گی۔
’مجموعی طور پر مثبت اقتصادی اعداد و شمار اور معیشت کی بحالی کے اشارے رواں مالی سال کے لیے جی ڈی پی میں بہتری کا باعث بن رہے ہیں۔‘