کراچی کے علاقے صدر میں قائم موبائل مارکیٹ میں منگل کو پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا تھا تاہم دکان داروں کا کہنا ہے کہ سامان جلنے کی وجہ سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئی کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن (کیڈا) کے صدر رضوان عرفان نے بتایا کہ ’آگ لگنے سے 50 دکانیں مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئیں جبکہ متعدد دکانیں متاثر ہوئیں۔‘
رضوان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ ’آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ تھی جبکہ کے الیکٹرک کی امدادی ٹیم 45 منٹ بعد پہنچی جس کی وجہ سے آگ نے شدت بھی اختیار کی، جبکہ فائر بریگیڈ کے عملے کے پاس حفاظتی سامان نہ ہونے کی وجہ سے بھی آگ بجھانے کے عمل میں تاخیر ہوئی کیونکہ فائر فائٹرز کہ پاس نہ تو حفاظتی جیکٹ تھی نہ ہی آکسیجن ماسک۔‘
بقول کیڈا صدر رضوان: ’کئی دکانوں میں بجلی کے میٹر نہیں لگائے گئے تھے بارہا کے الیکٹرک کو درخواست بھی کی، میٹر نہ ہونے کے باعث دکان داروں نے کنیکشن کہیں اور سے لیا ہوا تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فائربریگیڈ کے عہدے دار محمد اشتیاق کے مطابق: ’آگ پہلی منزل تک جا پہنچی تھی جس سے متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا۔ مارکیٹ میں چھوٹی چھوٹی دکانیں ہیں جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، گراؤنڈ فلور پر ہی 800 سے زائد دکانیں موجود ہیں، آگ بہت تیزی سے دکانوں میں پھیلی جس سے 100 سے زائد دکانیں متاثر ہوئیں۔‘
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آتشزدگی پر قابو پانے کے بعد آگ کے مقام پر کولنگ کا عمل جاری ہے، شبہ ہے کہ آگ شاٹ سرکٹ کے باعث لگی، آگ کے باعث رات سے اب تک علاقے کی بجلی بند ہے۔‘
فائر بریگیڈ حکام کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ ’آگ پر پانچ گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا، آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیوں اور دو باؤزر کی مدد سے قابو پایا گیا۔ آگ سے متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا، فائربریگیڈ عملے نے دکانوں کے شٹر توڑ کر آگ بجھانے کی کوشش کی، البتہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جب کہ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔‘
دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان عمار مظفر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’صدر موبائل مارکیٹ میں آگ لگنے کے واقعے سے کے الیکٹرک کے انفراسٹرکچر کا کوئی تعلق نہیں، ابتدائی معلومات کے مطابق آتشزدگی کا واقعہ عمارت کی اندرونی نوعیت کا ہے۔ کے الیکٹرک کا انفراسٹرکچر بشمول سب سٹیشن محفوظ حالت میں ہیں۔‘
کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق: ’موبائل مارکیٹ میں آگ لگنے کی اطلاع پر فوری کارروائی کی گئی اور حفاظتی پروٹوکول کے تحت علاقے کی بجلی منقطع کر دی گئی جو تاحال بند ہے۔ کے الیکٹرک کا عملہ حادثے کی جگہ پر ریسکیو حکام کی مدد کے لیے موجود ہے جبکہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔ جائے وقوع پر موجود ٹیموں کی جانب سے کلیئرنس ملنے کے بعد متعلقہ جگہ کی بجلی بحال کر دی جائے گی۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔