عمران خان کا پیغام ہے، پرامن اور ڈٹے رہیں: بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست ضرور فائل کرے گی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما گوہر خان 29 دسمبر 2023 کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست ضرور فائل کریں گے۔

راولپنڈی میں پیر کو بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ’کیا کسی پارٹی سے انتخابی نشان لیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ اس حوالے سے آرٹیکل 17 بہت اہم تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اگر آرٹیکل 17 اہم تھا تو سپریم کورٹ کا تین ممبر بینچ اس کو نہیں سن سکتا تھا۔ اس کیس کو سننا تھا سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نے۔‘

گوہر علی خان نے مزید کہا کہ ’اس کے علاوہ اس فیصلے میں حقائق کی ایسی غلطیاں ہیں جس کے باعث اسے سپریم کورٹ میں نظرثانی کے لیے آنا ضروری ہے۔ اس لیے ہم سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست جمع کروائیں گے۔‘

پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ نے 13 فروری 2024 کو رات 11 بجے کے بعد تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا جس میں ان سے ان کا انتخابی نشان ’بلا‘ واپس لے لیا گیا۔

عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران گوہر علی خان سے سوال کیا گیا کہ اس صورت حال میں عمران خان کا کیا پیغام ہے؟

اس پر رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ’عمران خان کا اپنے تمام سپورٹر، امیدواروں اور ورکرز کے لیے ہے کہ گھبرانہ نہیں ہے، آٹھ فروری کو جیت آپ کی ہوگی۔‘

ساتھ میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’عمران خان نے کہا ہے کہ آپ نے ڈٹے رہنا ہے، آپ نے پرامن رہنا ہے، اشتعال میں نہیں آنا ہے اور اپنے ووٹ کی حفاظت کرنی ہے، ووٹ کا صحیح استعمال کرنا ہے اور آٹھ تاریخ کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں نکلنا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان میں انتخابات کے نگران ادارے الیکشن کمیشن نے پیر کو ایک بیان کہا ہے کہ آٹھ فروری کو انتخابات کرانے کے تمام انتظامات کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور اس مرحلے میں انہیں ملتوی کرنا مناسب نہیں ہو گا۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب حال ہی میں دو اراکین سینیٹ ہدایت الرحمٰن اور ہلال الرحمٰن نے دو قراردادیں جمع کروائیں جن میں امن و امان کی صورت حال اور سرد موسم کی بنیاد پر انتخابات ملتوی کرنے کا کہا گیا جب کہ ایک اور سینیٹر دلاور خان نے بھی چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا ہے کہ وہ ان قرار دادوں پر غور کریں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ وہ انتخابی نشان ’بلا‘ چھننے کے باوجود میدان خالی نہیں چھوڑے گی۔

پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم نے اس حوالے سے ایک ویب پورٹل بھی تخلیق کیا، جہاں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ان کے نام اور انتخابی نشان کے ساتھ تلاش کیا جا سکتا ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست