انڈر 19 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جمعرات کو آسٹریلیا نے پاکستان کو ایک وکٹ سے شکست دے دی۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پاکستانی ٹیم کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی تھی۔
ٹام سٹریکر نے آسٹریلیا کی جانب سے 24 رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی شاندار بولنگ کی بدولت پاکستان کی ٹیم 179 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔
ہیری ڈکسن کے 50 اور اولیور پیک کے 49 رنز کے باوجود آسٹریلیا کو اس وقت شکست نظر آنا شروع ہوگئی تھی جب اس نے اپنی نویں وکٹ گنوا دی جبکہ جیت کے لیے اسے ابھی بھی 16 رنز کی ضرورت تھی۔
راف میک ملن اور آخری کھلاڑی کیلم ویڈلر نے آسٹریلیا کو جیت دلائی۔ آخر میں میک ملن فائن لیگ پر چوکا لگا کر ٹیم کو فتح دلائی۔
بائیں ہاتھ کے سپنر عرفات منہاس نے 20 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ فاسٹ بولر علی رضا نے 34 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
عرفات منہاس نے اچھی بیٹنگ کا بھی مظاہرہ کیا اور اذان اویس کے ساتھ 52 رنز کی اننگز کھیل کر قابل دفاع ہدف حاصل کرنے میں اپنی ٹیم کی مدد کی۔
لمبے قد کے سٹریکر نے تیز رفتار اور باؤنس والی پچ پر جارحانہ شارٹ پچ باؤلنگ سے پاکستانی بلے بازوں کو حیران کردیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سٹریکر نے کہا: ’ہم نے میچ سے پہلے ہی بات کر لی تھی کہ انہیں چلنے نہیں دیں گے۔‘
پاکستان نے 48.5 اوورز میں 179 رنز بنائے۔ اذان اویس 52 اور عرفات منہاس 52 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے ٹام سٹریکر نے 24 رنز دے کر چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
آسٹریلیا نے 49.1 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے۔ ایچ ڈکسن 50 اور او پیک 49 رنز بنا کر نمایاں کھلاڑی رہے۔ پاکستان کی جانب سے علی رضا نے 34 رنز دے کر چار کھلاڑی آؤٹ کیے جبکہ عرفات منہاس 20 رنز کے عوض دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
اتوار کو اسی میدان پر فائنل میں آسٹریلیا کا مقابلہ دفاعی چمپیئن انڈیا سے ہو گا۔
انڈیا (پانچ) اور آسٹریلیا (تین) نے سب سے زیادہ انڈر 19 ورلڈ کپ ٹائٹل جیتے ہیں۔ اس سے قبل ان کا آمنا سامنا 2012 اور 2018 میں ہوا تھا، دونوں بار انڈیا نے فائنل جیتا تھا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔