کپتانی اعزاز کی بات تھی، ہمیشہ یہ یادیں اور مواقعے یاد رکھوں گا: شاہین آفریدی

شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ ’ٹیم کا کھلاڑی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے کپتان بابر اعظم کی حمایت کروں۔ میں ان کی کپتانی میں کھیلا ہوں اور ان کے لیے احترام موجود ہے۔‘

14 اکتوبر، 2023 کی اس تصویر میں پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور بولر شاہین آفریدی انڈیا کے خلاف میچ کے دوران انڈین کپتان روہت شرما کی وکٹ لینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے(تصویر: اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کو ایک بار پھر ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کا اعلان کر دیا۔

پی سی بی ڈائریکٹر میڈیا عالیہ رشید نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے کہ بلے باز بابر اعظم کو ون ڈے اور ٹی 20 ٹیم کا کپتان مقرر کر دیا گیا ہے۔

عالیہ رشید کے مطابق: ’بابر اعظم کو صرف ون ڈے اور ٹی 20 کا کپتان بنایا گیا ہے، اس میں ٹیسٹ فارمیٹ شامل نہیں۔‘

شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ ’قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا ایک اعزاز کی بات تھی۔ میں ہمیشہ ان یادوں اور مواقعے یاد رکھوں گا۔‘

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ ’ٹیم کا کھلاڑی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے کپتان بابر اعظم کی حمایت کروں۔ میں ان کی کپتانی میں کھیلا ہوں اور ان کے لیے احترام موجود ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں میدان کے اندر اور باہر ان کی مدد کرنے کی کوشش کروں گا۔ ہم سب ایک ہیں۔ ہمارا مقصد ایک ہی ہے اور وہ ہے پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانے میں مدد کرنا۔‘

دوسری جانب بابر اعظم  کا کہنا ہے کہ ’حالیہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شاہین کی قیادت میں کھیلنا خوشی کی بات ہے۔ وہ ابھی جوان ہیں اور ایک کھلاڑی اور لیڈر کے طور پر ہر روز بہتر ہو رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا ہے کہ ’بحیثیت کپتان میں نے ہمیشہ ان کے مشوروں کی قدر کی ہے اور میں آگے بڑھتے ہوئے اہم فیصلوں کے لیے ان سے مشورہ کرتا رہوں گا۔‘

بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ’ہمیں کھیل کے بارے میں ان کی سٹریٹجک سمجھ سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ہمارا مشترکہ مقصد اس ٹیم کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے۔‘

بابر اعظم کی قیادت میں، آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں پاکستان نے پہلی بار انڈیا کو شکست دی۔ 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انہوں نے ٹیم کو فائنل تک پہنچایا۔ 2009 کے بعد یہ کسی ورلڈ کپ میں پاکستان کا پہلا فائنل تھا۔

پی سی بی کے مطابق بطور کپتان ان کی تقرری ٹیم کو کامیابی کی طرف لے جانے اور متحد کرنے کی صلاحیت پر پی سی بی کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

29 سالہ بابر اعظم پاکستان کی جانب سے 52 ٹیسٹ، 117 ایک روزہ اور 109 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بابر اعظم ٹی 20  ورلڈ کپ سمیت 71 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کر چکے ہیں۔

بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان نے 42 میچز جیتے اور 23 میں پاکستان ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

بابر اعظم گذشتہ سال نومبر میں تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے دستبر دار ہو گئے تھے جس کے بعد پی سی بی نے شاہین آفریدی کو ٹی 20 اور شان مسعود کو ٹیسٹ فارمیٹ کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم ون ڈے کے کپتان کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بابر اعظم پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی ٹیم کے کپتان بھی رہ چکے ہیں جبکہ اس وقت وہ پشاور زلمی کی ٹیم کے کپتان ہیں۔

کرکٹ کے اعداد و شمار کی ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو میں بابر اعظم کا پروفائل پیج پر ان کے کئی ریکارڈز سے مزین ہے۔

ایک سیریز میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے اور لگاتار نصف سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بابر اعظم کے نام ہے۔

اس کے علاوہ کسی سیریز میں سب سے زیادہ رنز سکور کرنے کا ریکارڈ ہو یا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تیز ترین 2000، 2500 اور 3000 ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ ہر جگہ بس بابر کا نام ہی دکھائی دیتا ہے۔

بطور کپتان بھی ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی بابر اعظم کے نام ہے اور ٹی ٹوئنٹی میں لگاتار سب سے زیادہ میچوں میں کپتانی کرنے کا اعزاز بھی بابر اعظم کے ہی نام ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ