پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی کینیڈا میں پکڑی جانے والی ایئر ہوسٹس حنا ثانی کو ضمانت لینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان حفیظ عبداللہ خان نے انڈپینڈںٹ اردو کو بتایا کہ ’ٹورونٹو (کینیڈا) میں پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس حنا ثانی کے وکیل حنا کی ضمانت کے لیے دو مرتبہ عدالت کے سامنے پیش ہو چکے ہیں اور اب تیسری سماعت پیر کو ہو گی۔ انہیں اب تک ضمانت نہیں دی گئی کیونکہ کینیڈا میں ان کا بیل بانڈ کوئی بھی دینے والا نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بیل بانڈ کے علاوہ وہ نقد رقم دے کر بھی ضمانت لے سکتی ہیں لیکن شاید اب تک ان سے رقم کا انتظام نہیں ہو سکا۔
ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ 48 سالہ حنا ثانی لاہور کی رہائشی ہیں اور معروف گلوکارہ ٹینا ثانی کی بھتیجی ہیں۔ گذشتہ ہفتے وہ لاہور سے ٹورونٹو جانے والی فلائٹ پی کے 789 میں فلائٹ اٹینڈنٹ کے فرائض انجام دے رہیں تھیں جب ٹورونٹو ایئر پورٹ پر امیگریشن کے دوران ان کی تلاشی لی گئی تو ان کے پاس سے ممنوعہ مواد اور جعلی کینیڈین امیگریشن سٹیمپ (پورٹ سٹیمپ) برآمد ہوئی، جس پر کینیڈین امیگریشن حکام نے انہیں حراست میں لے لیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حنا کے خلاف کینیڈا میں بنائی گئی چارج شیٹ میں متعدد پاسپورٹ رکھنے کا ذکر نہیں کیا گیا۔
کینیڈین میڈیا کے مطابق حنا ثانی کے پاس سے دو جعلی پورٹ سٹیمپس (امیگریشن کی مہریں) ملیں جب کہ ان کے علاوہ ان کے دو ساتھیوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
کینیڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ حنا کے جوتوں میں سے منشیات بھی برآمد ہوئی جس کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔
انڈپینڈنٹ اردو نے جب ترجمان پی آئی اے سے پوچھا کہ میڈیا میں آنے والی رپورٹس کہ حنا ثانی کینیڈین امیگریشن کی واچ لسٹ پر تھیں اور پی آئی اے کے ایک عہدے دار نے اپنی اتھارٹی استعمال کرتے ہوئے ان کو اس روٹ پر تعینات کیا تھا تو اس کے جواب میں عبد اللہ خان کا کہنا تھا: ’اگر حنا کینیڈین واچ لسٹ پر تھیں بھی تو کینیڈین حکام نے پی آئی اے کو مطلع نہیں کیا تھا اور حنا ثانی اپنی معمول کی ڈیوٹی کے مطابق فلائٹ پر گئیں تھیں۔‘
ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے نے حنا ثابنی اور ان کے ساتھ باقی عملے کو معطل کر دیا ہے اور ایک انکوائری کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب پی آئی اے کے ہی ایک اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ کہ آئندہ چند روز میں پی آئی اے باقائدہ بطور پر اس کیس کی تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو مراسلہ جاری کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اس کیس کے لیے اب بھی پی آئی اے کی انتظامیہ سے ایف آئی اے سے رابطے میں ہے۔
اس حوالے سے ایف آئی اے کے کے ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ایف آئی اے حکام نے اپنے طور پر اس کیس کی تفتیش شروع کی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کیا حنا ثانی کسی انسانی و منشیات کی سمگلنگ کے گروہ کے ساتھ تو ملوث نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے قبضے سے برآمد ہونے والی امیگریشن کی مہریں انسانی سمگلنگ کے لیے استعمال ہوتی ہیں جب کہ ان کے جوتوں سے برآمد شدہ منشیات بھی کینیڈا میں مہنگے داموں فروخت ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے، پی آئی اے اور کینیڈین بارڈر سروسز ایجنسی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اس حوالے سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔
حفیظ عبداللہ خان نے بتایا کہ ٹورونٹو کے روٹ کے حوالے سے کچھ عرصے سے کریو ممبرز کی وجہ سے مشکلات اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ گذشتہ ڈیڑھ برس میں 11 فلائٹ اٹینڈنٹس کینیڈا میں روپوش ہوئے۔