پاکستان میں قدرتی آفات اور حادثات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق آسمانی بجلی چمکنے کے دوران محفوظ رہنے کے لیے موبائل فون کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
ملک کے کئی علاقوں میں حالیہ بارشوں اور طوفان کے تناظر میں این ڈی ایم اے نے آسمانی بجلی سے محفوظ رہنے کی چھ احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں۔
- این ڈی ایم اے کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کی چمک اور بادلوں کی گرج میں 30 سیکنڈ سے کم وقفہ خطرے کی علامت سمجھا جانا چاہیے۔
- آسمانی بجلی چمکتے وقت موٹر سائیکل اور بغیر چھت کی گاڑیوں میں سفر نہ کریں۔
- اونچی عمارتوں، درختوں، کھمبوں، پہاڑیوں، اینٹیناز اور موبائل ٹاورز سے دور رہیں۔
- شدید گرج چمک کے دوران موبائل فون استعمال نہ کریں۔
- پانی کے ذخیروں مثلاً نہر، تالاب، دریا، وغیرہ سے دور رہیں۔
- کسی بھی درخت کے نیچے پناہ نہ لیں کیوں کہ دنیا میں آسمانی بجلی گرنے سے سب سے زیادہ اموات درختوں کے نیچے پناہ لینے والوں کی ہوتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آسمانی بجلی ہے کیا؟
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ معلوماتی مواد میں بتایا گیا ہے کہ ’آسمانی بجلی فضا اور زمین کے درمیان پیدا ہونے والا کرنٹ ہے۔‘
عام طور پر گھروں میں مہیا کی جانے والی بجلی میں 220 واٹ کا کرنٹ ہوتا ہے جبکہ آسمانی بجلی 30 ہزار ایمپیئرز کرنٹ پیدا کر سکتی ہے۔
اتنا زیادہ کرنٹ آسمانی بجلی کو آگ میں تبدیل کر دیتا ہے جس سے بہت زیادہ نقصان کا خدشہ ہوتا ہے۔