پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے رکن قومی اسمبلی اور وکیل رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر مبنی بیانات جاری کرنے پر ہفتے کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ کہ شیر افضل مروت کے بیانات نے پارٹی کی ساکھ اور مفادات کو نقصان پہنچایا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان کے دستخط سے جاری کردہ اس نوٹس میں شیر افضل مروت کو تین دن کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ اس نوٹس کا جواب دیتے ہوئے بتائیں کہ ان کے خلاف انضباطی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔
نوٹس میں کہا گیا کہ ’بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت تھی کی کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ شیر افضل مروت نے اپنے بیانات اور افعال سے ساتھی ارکان کے ساتھ تعلقات خراب کیے۔‘
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ ’اگر آپ کا جواب اطمینان بخش نہ ہوا یا آپ نے جواب نہ دیا تو آپ کے خلاف پارٹی پالیسی اور قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جمعرات کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے سیکرٹری جنرل نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو پارٹی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی سے الگ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا جائے گا۔
شیر افضل پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی لیگل ٹیم کا بھی حصہ رہے ہیں اور عمران خان کی گرفتاری کے بعد وہ کئی بار اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات بھی کر چکے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے شیر افضل مروت کا نام پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر بھی سامنے آیا تھا تاہم بعد میں یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ پی ٹی آئی نے جھنگ سے رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم کو اس کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شیر افضل مروت پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار کے طور پر خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور عام انتخابات 2024 میں انہوں نے پاکستان کے مختلف شہروں میں پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم بھی چلائی تھی۔