سٹریٹیجک ریاستی ملکیتی اداروں کے علاوہ تمام کی نجکاری کی جائے گی: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے نجکاری سے متعلق منگل کو ایک اجلاس میں واضح کیا کہ ’ماسوائے سٹریٹیجک ریاستی ملکیتی اداروں کے دیگر تمام ریاستی ملکیتی ادارے چاہے وہ نفع بخش ہیں یا خسارہ زدہ، ان کی نجکاری کی جائے گی۔‘

وزیراعظم شہباز شریف 14 مئی 2024 کو اسلام آباد میں وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کے امور سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (وزیراعظم ہاؤس)

وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو کہا ہے کہ سٹریٹیجک ریاستی ملکیتی اداروں کے علاوہ دیگر تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بات وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کے امور کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کہی۔ ایک سرکاری بیان کے مطابق اجلاس میں وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کی طرف سے  نجکاری پروگرام 29-2024 کا روڈ میپ پیش کیا گیا۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نے اجلاس کے آغاز میں ہی شرکا پر واضح کیا کہ ’ماسوائے سٹریٹیجک ریاستی ملکیتی اداروں کے دیگر تمام ریاستی ملکیتی ادارے چاہے وہ نفع بخش ہیں یا خسارہ زدہ، ان کی نجکاری کی جائے گی۔‘

اس حوالے سے وزیراعظم نے تمام وفاقی وزارتوں کو ضروری کارروائی اور نجکاری کمیشن سے تعاون کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری دوست ماحول یقینی بنانا اور اس حوالے سے سہولیات اور آسانیاں فراہم کرنا ہوتا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہو گی اور اسی پیسے سے سروسز کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق وزیراعظم نے سخت ہدایت کی کہ نجکاری کے عمل میں شفافیت کو اولین ترجیح دی جائے۔

وزیراعظم نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کمپنی لمیٹڈ (پی آئی اے) کی نجکاری کے حوالے سے بولی سمیت دیگر اہم مراحل کو ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کرنے کی ہدایت کی۔ مزید برآں وزیراعظم نے کہا کہ دیگر اداروں کی نجکاری کے عمل کے مراحل کو بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔‘

اجلاس کو حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ’پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے پری-کوالیفیکیشن کا عمل مئی کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے حوالے سے ضروری مشاورت کا عمل جاری ہے۔‘

بیان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کی متحدہ عرب امارات کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ٹرانزیکشن کی جا رہی ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو نجکاری پروگرام 29-2024 میں شامل کیا گیا ہے۔

اجلاس کے شرکا کو یہ بھی بتایا گیا کہ خسارہ زدہ حکومتی ملکیتی اداروں کی ترجیحی بنیادوں پر نجکاری کی جائے گی۔ ’نجکاری کے عمل کو تیز اور موثر بنانے کے لیے نجکاری کمیشن میں ماہرین کا پری کوالیفائیڈ پینل تعینات کیا جا رہا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان