اردن نے ایک سرحدی چوکی کے ذریعے منشیات کی بھاری مقدار سعودی عرب اسمگل کرنے کے دو منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اردن کے سکیورٹی حکام نے بتایا کہ ایران کے ساتھ تعلق رکھنے والے اور شام میں سرگرم گروہ کیپٹاگون کی لاکھوں گولیوں کو منافع بخش خلیجی منڈیوں میں سمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اردن کے حکام نے اسے کئی سالوں میں پکڑی جانے والی منشیات کی سب سے بڑی کھیپ قرار دیا ہے۔
سکیورٹی حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ اردن کے مشرقی صحرا میں عمری کراسنگ پر تعمیراتی گاڑیوں میں چھائی گئی یہ کھیپ سعودی عرب میں داخل ہونے سے قبل پکڑ لی گئی۔
عمان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کے حکام نے کہا کہ انہوں نے ’بڑی مقدار میں منشیات کی سمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنا دیا جو کہ ایک پڑوسی ملک جا رہی تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ دو گروہوں کے ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے جو منشیات کی سمگلنگ کے علاقائی نیٹ ورکس سے منسلک تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پبلک سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے بتایا کہ سمگلنگ کی دو کارروائیوں کو ناکام بناتے ہوئے تقریباً 95 لاکھ نشہ آور گولیاں اور 143 کلو گرام چرس برآمد کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں گروہوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
مغربی انسداد منشیات کے حکام کا کہنا ہے کہ جنگ سے تباہ حال شام کیپٹاگون کے نام سے مشہور ایمفیٹامین منشیات کی بڑے پیمانے پر پیداوار کا گڑھ بن گیا ہے جہاں سے اردن کے راستے اسے خلیجی ریاستوں کو سمگل کیا جاتا ہے۔
اردنی حکام کا بھی کہنا ہے کہ لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ اور ایران نواز ملیشیا، جو جنوبی شام کے زیادہ تر حصے پر قابض ہیں، اربوں ڈالر کی منشیات اور ہتھیاروں کی تجارت میں ملوث ہیں۔
تاہم ایران اور حزب اللہ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ انٹرنیشنل ایڈکشن ریویو جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس ایک گولی کی قیمت 10 سے 25 ڈالر کے درمیان ہے۔