پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے نریندر مودی کو تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمیں نفرت کو امید‘ سے بدلنے کی ضرورت ہے۔
نواز شریف نے پیر کو ایکس پر لکھا کہ ’میں مودی جی کو تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے پر مبارک باد دیتا ہوں۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’حالیہ انتخابات میں آپ کی (نریندر مودی) جماعت کی کامیابی سے آپ کی قیادت پر لوگوں کا اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔‘
سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مزید لکھا کہ ’ہمیں نفرت کو امید سے بدلنا چاہیے اور جنوبی ایشیا کے دو ارب عوام کے مستقبل کو بنانے کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔‘
My warm felicitations to Modi Ji (@narendramodi) on assuming office for the third time. Your party's success in recent elections reflects the confidence of the people in your leadership. Let us replace hate with hope and seize the oppurtunity to shape the destiny of the two…
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) June 10, 2024
انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے نواز شریف کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’آپ کے (نواز شریف) پیغام کی قدر کرتے ہیں۔‘
انہوں نے ایکس پر نواز شریف کا جواب دیتے ہوئے مزید لکھا کہ ’انڈیا کے عوام ہمیشہ امن، سلامتی اور ترقی پسند خیالات کے حامی رہے ہیں۔ اپنے عوام کی فلاح و بہبود اور سلامتی کو آگے بڑھانا ہمیشہ ہماری ترجیح رہے گی۔‘
Appreciate your message @NawazSharifMNS. The people of India have always stood for peace, security and progressive ideas. Advancing the well-being and security of our people shall always remain our priority. https://t.co/PKK47YKAog
— Narendra Modi (@narendramodi) June 10, 2024
نریندر مودی نے اتوار کو ایوان صدر میں منعقدہ ایک تقریب میں تیسری مرتبہ انڈیا کے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔ ان کی تقریب حلف برداری میں بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا اور مالدیپ کے رہنما موجود تھے جبکہ ہمسایہ ممالک چین اور پاکستان سے کوئی رہنما موجود نہیں تھا۔
اس سے قبل سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے 2014 میں نریندر مودی کی پہلی تقریب حلف برداری شرکت کی تھی۔ جبکہ نریندر مودی نے بھی عہدہ سنبھالنے کے ایک سال بعد پاکستان کا مختصر دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے لاہور میں نواز شریف کی نواسی اور موجودہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی صاحبزادی کی شادی میں شرکت بھی کی تھی۔
My warm felicitations to Modi Ji (@narendramodi) on assuming office for the third time. Your party's success in recent elections reflects the confidence of the people in your leadership. Let us replace hate with hope and seize the oppurtunity to shape the destiny of the two…
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) June 10, 2024
نواز شریف سے قبل ان کے برادر اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی پیر کو ایک بیان میں نریندر مودی کو وزیر اعظم بننے پر مبارک باد دی ہے۔
شہباز شریف کی جانب سے ایکس پر مبارک باد کے جواب میں انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایکس پر ہی شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا ہے۔
پاکستان اور انڈیا کے کشیدہ تعلقات
پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں اور جوہری طاقت کے حامل جنوبی ایشیا کے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان جنگیں بھی ہو چکی ہیں۔ تاہم گاہے بہ گاہے پاکستان کی طرف سے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ دنیا کی ایک چوتھائی آبادی والے خطے جنوبی ایشیا کی ترقی کے لیے پڑوسی ممالک کے درمیان پرامن اور اچھے تعلقات ضروری ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان اور انڈیا کے تعلقات میں کشیدگی کی ایک بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔ کشمیر کا ایک حصہ پاکستان جبکہ دوسرا انڈیا کے زیرانتظام ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل وہاں کی آبادی کی خواہش اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے جبکہ انڈیا اسے اپنے ملک کا حصہ تصور کرتا ہے اور اس نے اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کے ذریعے اس کا از خود الحاق اپنے ساتھ کر لیا ہے۔
جس کے بعد پاکستان نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد انڈیا کے ساتھ سفارتی تعلقات کم کرتے ہوئے تجارت معطل کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
انڈیا کی سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کی منسوخی اور اسے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے پانچ اگست 2019 کے متنازع فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو دسمبر 2023 میں مسترد کرتے ہوئے ملک کے الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا کہ وہ ستمبر 2024 تک جموں و کشمیر میں انتخابات کرائے۔
پاکستان نے انڈین سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کیا تھا اور تاحال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مکمل طور پر بحال نہیں ہوئے ہیں۔