غزہ میں جارحیت کے دوران اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں کارروائی کے دوران چھ فلسطینیوں کو زخمی کر دیا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے الرام قصبے میں فلسطینیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم چھ افراد زخمی ہو گئے۔
ایجنسی نے کہا کہ یہ کارروائی اسرائیل کی جانب سے تعمیر کی گئی دیوار کے قریب کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق آریحا میں عین السلطان کیمپ، طولکرم کے قریب عنبتا اور کفر اللبد کے قصبوں اور بیت لحم کے قریب تقوع قصبے میں اسرائیلی کارروائی کی بھی اطلاعات ہیں۔
مقامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے وفا ایجنسی نے کہا کہ چھاپوں کے دوران تقوع میں جھڑپیں شروع ہوئیں جس کے بعد اسرائیلی فورسز نے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔
ادھر شمالی غزہ شہر میں الشاطی پناہ گزین کیمپ اور التفاح علاقے پر اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 43 ہو گئی۔
وفا خبر رساں ایجنسی نے طبی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ درجنوں افراد اس حملے میں زخمی ہوئے۔
غزہ شہر پر رات گئے اسرائیلی حملوں میں مزید پانچ فلسطینی مارے گئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسرائیلی فوج نے ہفتے کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں چھاپے کے دوران ایک زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ سے باندھ کر سڑکوں پر گھمایا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں جنین کے ایک فلسطینی رہائشی مجاہد اعظمی کو جیپ پر بندھے ہو ایمبولینس کے قریب سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز پر فائرنگ کے بعد ہونے والی جھڑپ میں ایک مشتبہ شخص زخمی ہو گیا اور اسے گرفتار کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی۔ ’واقعے کی ویڈیو میں فورسز کا طرز عمل اسرائیلی فوج کے اقدار کے مطابقت نہیں رکھتا۔ اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس سے نمٹا جائے گا۔‘
زخمی شخص کے اہل خانہ کے مطابق وہ اسرائیلی چھاپے کے دوران زخمی ہوئے اور اہل خانہ کی جانب سے بلائی گئی ایمبولینس کی بجائے اسرائیلی فوجی انہیں جیپ سے باندھ کر ساتھ لے گئے۔