حج انتظامات موثر رہے، عازمین کو 13 لاکھ طبی خدمات فراہم کی گئیں: سعودی وزیر صحت

سعودی وزیرنے کہا کہ یہ کامیابی صحت کے نظام اور حج سکیورٹی فورسز کی مربوط کوششوں سے ممکن ہوئی ہے ’ جہاں وبائی امراض یا وسیع پیمانے پر پھیلنے والی کسی بیماری کا کوئی واقعہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔‘

15 جون، 2024 کی اس تصویر میں مکہ مکرمہ میں سعودی وزارت صحت کا عملہ عازمین حج کی طبی دیکھ بھال میں مصروف ہے(سعودی پریس ایجنسی)

سعودی عرب کے وزیر صحت فہد الجلاجل نے کہا ہے کہ حج 2024 کے دوران عازمین کی صحت کے لیے کیے گئے انتظامات کامیاب رہے اور اس دوران عازمین کو 13 لاکھ طبی خدمات فراہم کی گئیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق 23 جون کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کامیابی صحت کے نظام اور حج سکیورٹی فورسز کی مربوط کوششوں سے ممکن ہوئی ہے۔

’جہاں وبائی امراض یا وسیع پیمانے پر پھیلنے والی کسی بیماری کا کوئی واقعہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ صحت کے نظام نے چار لاکھ 65 ہزار سے زیادہ خصوصی علاج کی خدمات فراہم کیں، جن میں ایک لاکھ 41 ہزار خدمات ان لوگوں کو بھی فراہم کی گئیں جنہوں نے حج کی سرکاری اجازت حاصل نہیں کی تھی۔

وزیر صحت نے مقدس مقامات پر شدید گرمی کے باوجود عازمین کی مجموعی صحت کی صورت حال کے بارے میں اطمینان کا اظہار کیا۔

انٹرویو کے دوران  انہوں نے وزارت صحت حکام کے فوری اقدامات کے مثبت اثرات اور گرمی کی شدت کو منظم انداز میں کم کرنے میں حج سکیورٹی فورسز کی موثر کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔

ان کے مطابق: ’صحت کے نظام نے اس سال گرمی کی شدت کے باوجود متعدد معاملات کو حل کیا، کچھ افراد اب بھی زیر نگہداشت ہیں۔

’افسوس کی بات یہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 1301 تک پہنچ گئی، جن میں سے 83 فیصد حج کرنے کے قابل نہیں تھے اور مناسب پناہ یا آرام کے بغیر براہ راست سورج کی روشنی میں طویل فاصلہ پیدل طے کر چکے تھے۔ جان سے جانے والوں میں کئی عمر رسیدہ اور دائمی بیمار افراد بھی شامل ہیں۔‘

وزیر صحت نے گرمی کی شدت کے خطرات اور احتیاطی تدابیر کی اہمیت کے بارے میں آگاہی کے لیے حکام کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی بھی نشاندہی کی۔

انہوں نے مناسک کے دوران جان سے جانے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے ان اموات پر افسوس کا اظہار کیا۔

ان کے مطابق: ’ابتدائی طور پر ذاتی معلومات یا شناختی دستاویزات کی کمی کے باوجود تمام رپورٹس مرتب کر لی گئی ہیں، جان سے جانے والوں کے اہل خانہ کو مطلع کیا گیا ہے اور شناخت مکمل کر لی گئی ہے۔

’جبکہ جان سے جانے والے افراد کی شناخت اور تدفین کے لیے مناسب طریقہ کار اپنایا گیا اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ فراہم کیے گئے۔‘

وزیر صحت نے مزید بتایا کہ ’مملکت کی جانب سے عازمین حج کو مفت طبی خدمات کی فراہمی ان کی آمد سے قبل ہی شروع ہو گئی تھی اور فضائی، سمندری اور زمینی سرحدی گزرگاہوں پر آگاہی کے پروگرام شروع کر دیے گئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے مطابق: ’حج کے دوران عازمین کو 13 لاکھ طبی خدمات فراہم کی گئیں، جن میں ابتدائی تشخیص، ویکسینیشن اور آمد پر طبی دیکھ بھال شامل ہے۔

’عازمین کو فراہم کی جانے والی خدمات میں اوپن ہارٹ سرجری، کارڈیک کیتھیٹرائزیشن، ڈائیلاسز اور ہنگامی دیکھ بھال شامل ہیں، مجموعی طور پر 30 ہزار سے زیادہ ایمبولینسز، 95 ایئر ایمبولینس آپریشنز مملکت بھر کے طبی شہروں میں جدید صحت کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے موجود رہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ: محکمہ صحت نے 6500 بستر اور کمرے فراہم کیے۔ گرمی کی شدت کا مقابلہ کرنے کے اقدامات میں ایسے آلات کی فراہمی بھی شامل رہی جو متاثرہ افراد کو تیزی سے اور مؤثر طریقے سے بچانے کے قابل بناتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا