انڈیا کی ایک عدالت نے کسٹم ڈپارٹمنٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ 2019 میں غلطی سے گرفتار کیے جانے کے بعد ملک میں پھنسی ایک چینی خاتون کو 10 لاکھ انڈین روپے (9,250 پاؤنڈ) ادا کرے۔
دو بچوں کی ماں 38 سالہ کانگ لنگ کو 2019 میں ممبئی ہوائی اڈے پر دو لاکھ 77 ہزار524 پاؤنڈ مالیت کا سونا سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انہیں اکتوبر 2023 میں بری کر دیا گیا تھا لیکن کسٹم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے انہیں این او سی دینے سے انکار کے بعد وہ انڈیا میں ہی پھنس گئیں جبکہ یہ نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف تھا۔
جمعے کو ممبئی ہائی کورٹ نے کسٹم ڈپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ این او سی جاری کرے تاکہ مس کانگ ایک ہفتہ کے اندر انڈیا چھوڑنے کا اجازت نامہ حاصل کرسکیں۔
عدالت نے کہا کہ کانگ کے ’غیر ضروری استحصال اور ہراساں کرنے‘ کا دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر اثر پڑ سکتا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ معاوضے کی رقم ذمہ دار کسٹم افسروں کی تنخواہوں سے وصول کی جائے گی۔
عدالت نے کہا کہ ’یہ درخواست گزار کو بغیر کسی وجہ کے نشانہ بنانے کے سوا کچھ نہیں۔‘
مزید کہا گیا کہ کہ کسٹم حکام کا طرز عمل ’غلط، انتقامی اور قابل مذمت‘ اور ’اپنے اختیارات کے غلط استعمال‘ کے مترادف ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے غیر ملکیوں کی آزادی کا تحفظ کرے جو اس ملک میں آتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنائے کہ قانون کے ذریعے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق انہیں آزادی سے محروم نہ کیا جائے۔‘
آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت دی گئی ضمانت کے باوجود، اس کیس میں محکمہ کسٹم نے انتہائی بے شرمی اور لاپرواہی سے کام لیا۔
کانگ لنگ نے کہا کہ انہوں نے 12 دسمبر 2019 کو بیجنگ سے دہلی کے لیے پرواز لی تھی لیکن دار الحکومت میں خراب موسم کی وجہ سے طیارے کو مجبورا ممبئی میں اترنا پڑا۔
انہیں ممبئی ہوائی اڈے پر کسٹم حکام نے روکا اور اس کے سامان کی تلاشی لی اور مبینہ طور پر 24 قیراط سونے کی 10 اینٹیں برآمد کیں۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد انہیں سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
انہیں 10 اکتوبر 2023 کو مجسٹریٹ عدالت نے الزامات سے بری کر دیا تھا۔ بعد میں سیشن کورٹ نے بریت کو برقرار رکھا۔
تاہم کسٹم ڈپارٹمنٹ نے کانگ لنگ کی ایگزٹ پرمٹ کی درخواست مسترد کردی جس کی وجہ سے انہیں اپنی بیٹیوں سے دور انڈیا میں مجبوراً تقریباً پانچ سال گزارنے پڑے۔
2017 میں چینی فوج کے ایک سابق سروے کرنے والے کو 50 سال سے زیادہ عرصے تک انڈیا میں پھنسے رہنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔
وانگ چی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 1963 میں غلطی سے سرحد پار کرکے انڈیا میں داخل ہوگئے تھے اور وہاں سے جا نہیں سکے تھے کیونکہ انہیں صحیح ایگزٹ ویزا نہیں دیا گیا تھا۔
© The Independent