رائل کورٹس آف جسٹس میں ہونے والی تقریب میں رکن پارلیمنٹ شبانہ محمود نے برطانیہ کی پہلی مسلمان اور خاتون لارڈ چانسلر کے طور پر حلف لے لیا۔
برطانوی آئین کے مطابق لارڈ چانسلر سیکرٹری آف سٹیٹ برائے انصاف ہوتا ہے۔ یہ عہدہ ایک وزیر کے برابر ہوتا ہے جو انگلینڈ اور ویلز میں عدالتوں اور قانونی معاملات کو دیکھتا ہے۔
ملک کی پہلی خاتون چیف جسٹس ڈیم سو کار نے اس موقعے پر کہا کہ آج ایک ’ٹرپل فرسٹ‘ کا دن ہے، پہلی بار کسی لارڈ چانسلر نے قرآن پر حلف اٹھایا، پہلی خاتون لارڈ چانسلر اور پہلی بار کسی خاتون چیف جسٹس نے لارڈ چانسلر سے حلف لیا۔
ان کے بقول یہ سنگ میل ہمارے آئین میں جاری ارتقا کی نمائندگی کرتے ہیں۔
لندن میں ہونے والی تقریب میں حلف لینے کے بعد شبانہ محمود نے کہا کہ کسی معاملے میں پیش رو ہونے کی ذمہ داری بھاری ہوتی ہے لیکن اس سے آنے والی نسلوں کے لیے دروازے کھل سکتے ہیں۔
انہوں نے بین الاقوامی سطح پر قانون کی حکمرانی کا دفاع اور انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کا عہد کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کو رائل کورٹس آف جسٹس میں ہونے والی تقریب کے دوران قانون کی حکمرانی کا چیمپئین بننے کا عہد کرتے ہوئے سیاسی دباؤ اور غیر ضروری اثرورسوخ کے بغیر فیصلے کرنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس تقریب سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بھی مقام ہم سے دور نہیں، ہم سب کچھ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میں پہلی لارڈ چانسلر ہوں جو اردو بھی بول سکتی ہوں۔‘
انہوں نے اپنے خطاب میں برمنگھم میں اپنے والدین کی کارنر شاپ میں کام کرنے سے اپنے موجودہ کردار تک اپنے سفر کے بارے میں بھی بتایا۔
شبانہ محمود کون ہیں
برطانوی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ گورنمنٹ ڈاٹ یو کے کے مطابق شبانہ محمود کو پانچ جولائی 2024 کو لارڈ چانسلر اور سیکرٹری آف اسٹیٹ فار جسٹس مقرر کیا گیا تھا۔ وہ جولائی 2024 میں برمنگھم لیڈی ووڈ کی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئیں۔
شبانہ محمود 17 ستمبر 1980 کو برمنگھم میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ کا نام زبیدہ اور والد کا نام محمود احمد ہے۔ برطانیہ دوبارہ منتقل ہونے سے پہلے وہ 1981 سے 1986 تک سعودی عرب کے شہر طائف میں اپنے خاندان کے ساتھ رہیں جہاں ان کے والد ڈی سیلینیشن شعبے میں سول انجینئر کے طور پر کام کر رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بعد میں ان کی پرورش برمنگھم میں ہوئی جہاں انہوں نے سمال ہیتھ سکول اور کنگ ایڈورڈ VI کیمپ ہل سکول فار گرلز سے تعلیم حاصل کی۔
ان کی والدہ ایک کارنر شاپ میں کام کرتی تھیں جسے ان کے خاندان نے انگلینڈ واپس آنے کے بعد خریدا تھا۔ ان کے والد مقامی لیبر پارٹی کے چیئرمین بن گئے اور نوعمری میں ہی شبانہ محمود نے بلدیاتی انتخابات میں مہم چلانے میں ان کی مدد کی۔
2024 میں نک رابنسن کے ساتھ ایک انٹرویو میں شبانہ محمود نے کہا کہ اگرچہ سیاست ’ہمیشہ سے ان کی زندگی کا حصہ رہی ہے لیکن چھوٹی عمر سے ہی انہیں بیرسٹر بننے کی خواہش تھی۔‘
محمود نے لنکن کالج، آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی جہاں وہ جونیئر کامن روم کی صدر تھیں۔
شبانہ محمود لیبر پارٹی سے وابستہ ہیں اور 2010 سے برمنگھم لیڈی وڈ کی رکن پارلیمنٹ (ایم پی) رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ 2010 اور 2024 کے درمیان لیڈرز ایڈ ملی بینڈ، ہیریئٹ ہرمن اور کیئر سٹارمر کے تحت مختلف شیڈو جونیئر وزارتی اور شیڈو کابینہ کے عہدوں پر فائز رہی ہیں۔