پہلے دن سرحدیں بند کر دوں گا: ڈونلڈ ٹرمپ کا رپبلکن کنونشن سے خطاب

امریکہ کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دوبارہ منتخب ہونے ی صورت میں وہ پہلے ہی دن غیر ملکیوں کے لیے امریکی سرحدیں بند کر دیں گے۔

سابق امریکی صدر اور 2024 کے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 18 جولائی 2024 کو ملواکی، وسکانسن میں 2024 کے ریپبلکن نیشنل کنونشن کے آخری دن کے اختتام پر اپنی پارٹی کی نامزدگی قبول کرنے کے بعد (اے ایف پی)

سابق امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی قبول کرتے ہوئے، ’ناقابل یقین فتح‘ کی پیش گوئی کی اور منتخب ہونے کی صورت میں پہلے ہی دن غیر قانونی تارکین وطن کے لیے امریکہ کی سرحدیں بند کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی شہر ملواکی میں رپبلکن نیشنل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے 78 سالہ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم ایک ناقابل یقین فتح حاصل کریں گے، اور ہم اپنے ملک کی تاریخ کے چار عظیم ترین سال شروع کریں گے۔‘

گذشتہ ہفتے ایک جلسے کے دوران خود پر قاتلانہ حملے، جس میں وہ کان پر گولی لگنے سے معمولی زخمی ہو گئے تھے، کے بعد یہ ان کی پہلی تقریر تھی۔ اس حملے میں ٹرمپ کے ساتھ کھڑا ہوا ایک شخص جان سے مارا گیا تھا۔

فائرنگ کے واقعے کی جذباتی یاد تازہ کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ خدا ان کے ساتھ ہے۔ سابق صدر نے مرنے والے فائر فائٹر کوری کومپریٹر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کرنے کا کہا۔

انہوں نے خاموش ہجوم کے سامنے سٹیج پر ریٹائرڈ فائر فائٹر کے ہیلمٹ کو بوسہ دیا۔ ٹرمپ نے کوری کومپریٹر کے خاندان اور جلسے میں زخمی ہونے والے دو دیگر افراد کی مدد کے لیے ایک دوست کی طرف سے عطیہ کردہ 10 لاکھ ڈالر کا چیک بھی دکھایا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اپنی تقریر کے دوران اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ اگر وہ نومبر میں امریکی صدر کے طور پر دوبارہ انتخاب جیت گئے تو تیل کی پیداوار بڑھائیں گے اور غیر قانونی تارکین وطن کے لیے صدر بننے کے پہلے ہی دن امریکہ کی سرحدیں بند کر دیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کا وعدہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کی ’یلغار‘ نے ’زوال پذیر ملک‘ کے لیے ’تباہی‘ اور ’بدحالی‘ پیدا کر دی ہے۔

انھوں نے موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے بائیڈن کے بڑے پیمانے پر اخراجات کو ختم کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اسے ’دھوکہ‘ قرار دیا۔

ٹرمپ نے خود پر قاتلانہ حملے کو یاد کرتے ہوئے کہا، ’آپ مجھ سے یہ بات دوسری بار کبھی نہیں سنیں گے کیونکہ یہ واقعی بہت تکلیف دہ ہے۔‘  انہوں نے ’ایک زور دار سرسراہٹ کی آواز‘ اور کان زخمی ہونے کے احساس کو یاد کرتے ہوئے سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں کی تعریف کی۔

سابق صدر نے تقریر کے ابتدائی لمحات کے دوران غیر معمولی طور پر مصالحتی لہجہ اختیار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں پورے امریکہ کا صدر بننے کی دوڑ میں شامل ہوں نہ کہ آدھے امریکہ کا، کیونکہ آدھے امریکہ کے لیے جیتنے میں کوئی فتح نہیں ہے۔‘

ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، جو انتخابی مہم میں شاذ و نادر ہی نظر آتی ہیں، اس ہفتے پہلی بار جمعرات کو ان کے ساتھ تھیں۔

جمعرات کو ٹرمپ کی تقریر سے قبل ریٹائرڈ ریسلر ہلک ہوگن نے بھی صدر کے عہدے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران اپنے جانے پہنچانے انداز میں سٹیج پر اپنی شرٹ پھاڑ کر نیچے سے ٹرمپ کے نام کی پہنی ہوئی شرٹ دکھائی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ