ملک میں آٹھ لاکھ سے زائد پناہ گزینوں کے پاس افغان شناختی کارڈ ہے: وزارت سیفران

پاکستان کی وزارت سیفران کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت تقریباً 22 لاکھ کارڈ ہولڈر افغان پناہ گزین موجود ہیں جن میں پی آو کارڈ ہولڈرز کی تعداد 14 لاکھ سے زیادہ جبکہ افغان کارڈ ہولڈرز کی تعداد آٹھ لاکھ سے زائد ہے۔

جنوری 2017 میں چمکنی میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے سینٹر کے باہر افغان پناہ گزین رجسٹریشن کے لیے قطار میں انتظار کرتے ہوئے (اے ایف پی)

پاکستان میں وزارت سیفران کا جمعے کو کہنا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت تقریباً 22 لاکھ کارڈ ہولڈر افغان پناہ گزین موجود ہیں جن میں پی آو کارڈ ہولڈرز کی تعداد 14 لاکھ سے زیادہ جبکہ افغان کارڈ ہولڈرز کی تعداد آٹھ لاکھ سے زائد ہے۔

جمعے کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران میں افغان پناہ گزین سے متعلق معاملہ زیر غور آیا جس میں سیکرٹری وزارت سیفران ظفر حسن نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ’ملک میں اس وقت افغان پناہ گزین یا پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ ہولڈرز کی تعداد تقریباً 14 لاکھ 50 ہزار ہے۔

’جبکہ افغان قومی کارڈ ہولڈرز کی تعداد تقریباً آٹھ لاکھ 13 ہزار ہے۔‘

پی او آر کارڈ ہولڈرز کو ملنے والی مراعات سے متعلق سیکرٹری وزارت سیفران نے بتایا کہ ’یہ افراد بینک میں اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں، گھر کرائے پر لے سکتے ہیں اور موبائل فون کی سم بھی لے سکتے ہیں۔

’جبکہ انہیں پی او آر سرنڈر کرتے وقت اقوام متحدہ کے ادارے برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کی جانب سے 375 امریکی ڈالرز دیے جاتے ہیں۔‘ 

انڈپینڈنٹ اردو کو حاصل دستاویزات کے مطابق پاکستان میں مقیم پی او آڑ کارڈ ہولڈرز کی تعداد صوبہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ ہے جن کی شرح 52 فیصد ہے۔

بلوچستان میں 26، پنجاب میں 14 فیصد جبکہ سندھ میں چھ فیصد پی او آر کارڈ ہولڈرز مقیم ہیں۔ اسلام آباد میں تین فیصد پی او آر کارڈ ہولڈر افغان پناہ گزین موجود ہیں۔ 

سیکرٹری وزارت سیفران نے کہا کہ ’سال 2022 سے اب تک تقریباً 44 لاکھ 20 ہزار افغان پناہ گزین واپس جا چکے ہیں۔ جبکہ افغان پناہ گزینوں کے بچوں کے لیے یونیورسٹیوں میں 1734 مخصوص نشستیں دی گئی ہیں۔‘ 

اجلاس میں پاکستان سے الحاق کرنے والی ریاستوں کو دیے جانے والے سالانہ نگہداشت الاؤنس سے متعلق تفصیلات بھی شئیر کی گئیں۔ 

انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب بہاولپور کے امیر کو ایک کروڑ 20 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔

میرپور کے سابق میر کو سالانہ 84 لاکھ، دیر کے سابق نواب کے زیر کفالت افراد کو 20 ہزار، خان آف کلات کے زیر کفالت افراد کو 19 ہزار جبکہ مکران کے نواب کے زیر کفالت افراد کو 12 ہزار دیے جاتے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کمیٹی رکن سینیٹر دوست محمد نے اعداد و شمار سے متعلق کہا کہ ’جس نے پورا بلوچستان دیا اسے 12 ہزار دے رہے ہیں۔‘

چئیرمین کمیٹی سینیٹر جان محمد نے کہا ’12 ہزار روپے دیتے ہیں اور گوادر کے مزے لیتے ہیں۔‘

اجلاس میں چیف کمشنر افغان پناہ گزین محمد عباس خان نے کمیٹی کو بتایا کہ ’پاکستان میں بیشتر افغان پناہ گزین صوبہ خیبر پختونخوا پشاور میں رہائش پذیر ہیں جبکہ ملک میں اس وقت 30 لاکھ پناہ گزین موجود ہیں۔‘

چیف کمشنر نے اجلاس کے دوران انکشاف کیا کہ ’افغانستان کے سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار کے اہل خانہ اسلام آباد کے سیکٹر ڈی 12 میں رہائش پذیر ہیں جبکہ دو پی او آر کارڈ ہولڈرز افغانستان کے لیے پاکستان کے خلاف سری لنکا میں کرکٹ میچ بھی کھیل چکے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان